صرف مطلعوں پر مبنی ایک نظم
آج ننگا حُسن ہی تہذیب کا شہکار ہے
آبرو انسان کی رسوا سرِ بازار ہے
دھاندلی اب ہر حکومت کا ہی کاروبار ہے
قوم کی ہر دور میں جس پر کہ یہ پھٹکار ہے
اب سفارش اور رشوت سے ہی بیڑا پار ہے
قابلیت اور خوبی آج کل بیکار ہے
کنبہ پرور اور راشی ہے جو عہدیدار ہے
ظلم و حق تلفی کی جس کے ہاتھ میں تلوار ہے
جو بڑھا کر بال کرتا فُقر کا اظہارہے
اس کو در پردہ سیہ کاری سے بھی کب عار ہے
ہے زمانہ اُس کا جو عیّار و بدکردار ہے
اب شریفوں کے لئے جینا بہت دشوار ہے
کیا بشیرِؔ بے نوا تجھ کو بھی کچھ آزار ہے
کیونکہ اب نقد و نظر ہی تیرا کار روبار ہے
بشیر احمد بشیرؔ(ابن نشاطؔ) کشتواڑی
موبائل نمبر؛7006606571