نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے طالب علموں سے نئے ہنرکو جاننے اور قلب وذہن کو پرسکون اور خوش رہنے کی اتوارکو صلاح دی۔ریڈیو سے نشر'من کی بات' پروگرام میں وزیر اعظم نے کہا کہ جولائی کا مہینہ کسانوں کے ساتھ ساتھ طلبا کے لئے بھی اہمیت کاحامل ہوتا ہے اور وہ اعلی تعلیم کے لئے باہر نکلتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جولائی وہ مہینہ ہے ، جب نوجوان اپنی زندگی کے اس نئے مرحلے میں قدم رکھتے ہیں جب ان کی توجہ مخصوص سوالات سے ہٹ کر کٹ آف پر جاتی ہے ۔ طالب علموں کی توجہ ہوم سے ہوسٹل پر جاتی ہے ۔ طالب علم والدین کے سائے سے پروفیسروں کے سائے میں آ جاتے ہیں۔انہوں نے اس کا یقین ظاہر کیا کہ نوجوان دوست کالج کی زندگی کے آغاز کو لے کر کافی پرجوش اور خوش ہوں گے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ ایک ایسا وقت ہوتا ہے جب پہلی بار گھر سے باہر جانا، گاؤں سے باہر جانا، ایک محفوظ ماحول سے باہر نکل کر خود کو ہی اپنا ساتھی بنانا ہوتا ہے ۔ بہت سے نوجوان پہلی بار اپنے گھروں کو چھوڑ کر،اپنی زندگی کو ایک نئی سمت دینے کیلئے نکل آتے ہیں۔انہوں نے طالب علموں کو نیا ہنر سیکھنے اور قلب وذہن کو پرسکون اور خوش رہنے کا مشورہ دیا۔مسٹر مودی نے کہا کہ چندر شیکھر آزاد کی بہادری اور آزادی کے تئیں ان کے جذبے نے کئی نوجوانوں کومتاثرکیا۔ آزاد نے اپنی زندگی کو داؤ پر لگا دیا، لیکن غیر ملکی حکومت کے سامنے وہ کبھی نہیں جھکے ۔انہوں نے کہاکہ یہ میری خوش قسمتی رہی کہ مجھے مدھیہ پردیش میں چندر شیکھر آزاد کے گاؤں علی راج پور جانے کا موقع ملا۔ الہ آباد کے چندرشیکھر آزاد پارک میں بھی خراج عقیدت پیش کرنے کا موقع ملا۔انہوں نے کہا کہ آزاد وہ ہیرو تھے جو غیر ملکیوں کی گولیوں سے بھی مرنا نہیں چاہتے تھے ۔جئیں گے تو آزادی کے لئے لڑتے -لڑتے اور مریں گے تو بھی آزاد بنے رہ کر مریں گے یہی تو ان کی خصوصیت تھی۔ملک کی نوجوان نسل کی شراکت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کے نوجوان نئے ہندوستان کی تعمیر میں اپنا رول ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے مختلف مقابلہ جاتی امتحانات میں غریب، دلت، پسماندہ، کمزور طبقے اور دبے کچلے خاندانوں کے بچوں کی کامیابیوں کا بھی ذکر کیا اور انہیں مبارکباد بھی دی۔وزیر اعظم نے گزشتہ 19 جولائی کو دنیا کو الوداع کہہ چکے عظیم شاعر گوپال داس نیرج کو بھی خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ ہندوستانیوں کو ان کی شاعری سے بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے ۔