سرینگر // ریاستی گورنر این این ووہرا نے عارضی ملازمین کی مستقلی میں ہورہی تاخیر پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایسے محکموں کی فہرست پیش کرنے کی ہدایات دی ہیں جو اس میں تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں۔گورنر نے اس ضمن میں پہلے ہی ہدایات دیں تھیں کہ کیجول ورکروں کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے پورے عمل میں تیزی لائی جانی چاہیے ۔ایس آر او 520 کے تحت قائم کی گئی بااختیار کمیٹی کی میٹنگ نوین کمار چودھری محکمہ خزانہ کے پرنسپل سیکرٹری کی صدارت میں منعقدہ ہوئی جس میں مختلف محکموں کے 140 افراد کی تعیناتی کو باقاعدہ بنانے کے احکامات صادر کئے گئے ۔ جن محکموں کے عارضی ملازمین کو باقاعدہ بنایا گیا ان میں 10 ملازمین کا تعلق پی ڈبلیو ڈی ، 51 کا تعلق پی ایچ ای ، 8 کا تعلق آبپاشی و فلڈ کنٹرول ، 7 کا تعلق محکمہ جنگلات ، 61 کا تعلق مکانات و شہری ترقی اور 3 کا تعلق تکنیکی تعلیم محکمے سے تھا ۔ نوین کمار چودھری نے کہا کہ اب تک بااختیار کمیٹی نے 4 میٹنگوں کے دوران مختلف محکموں کے 310 کیسوں کو کلیرکر دیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کی میٹنگ کے دوران 45 افراد کے کیسوں کو رد کیا گیا کیونکہ یہ کیس ایس آر او 520 کے تحت لازمی دستاویزات پورا نہیں کرتے تھے ۔ نوین کمار چودھری نے متعلقہ محکموں کے لیت و لعل پر گورنر کی برہمی اور تشویش سے آگاہ کیا اور کہا کہ محکموں کی طرف سے لازمی دستاویزات صحیح طریقے پر پیش نہ کرنے کی وجہ سے معاملات کو نمٹانے میں تاخیر ہورہی ہے ۔ گورنر نے پرنسپل سیکرٹری فائنانس کو ہدایت دی ہے کہ وہ لیت و لعل برتنے والے تمام محکموں کی فہرست انہیں پیش کریں ۔ تمام محکموں کو ایک بار پھرہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ بااختیار کمیٹی کے سامنے معاملات رکھنے کے عمل میں تیزی لائیں تا کہ انہیں جلد از جلد نمٹایا جا سکے ۔