ہم بحیثیت مسلمان سب جانتے ہیں کہ اس پرفتن دور میں پردہ ہماری حفاظت کے لئے کس قدر ضروری ہے مگر صورت حال یہ ہے کہ ہم سے زیادہ تر بہنوں نے پردے کو بھی فیشن بنا دیا ہے۔ رنگین مِزین برقعے جو ان کو بھی اپنی جانب متوجہ کرلیں جو دیکھنا نہیں چاہتے، ہم اختیار کریں تو یہ کہاں کی پردہ داری ہے۔ ہم نے زیادہ تر عبایا پہننے کو رواج بنا لیا ہے مگر پردے کے اصل مقصد کو بھول گئے ہیں۔ پردے کا مقصد یہ ہے کہ ہم نامحرم کی نظروں اور بری نیتوں سے محفوظ رہ سکیں۔ جہاں سے کوئی باپردہ خاتون گزرے مردوں کی نظریں خود جھک جائیں۔ اس کے الٹ میں جب اتنے آرائشی مزین برقعے بنالئے گئے کہ ہر شخص بجائے سر جھکانے کے الٹا متوجہ ہو تو کیا مسلم خواتین نے خود اپنے پردے کے مقصد یا اپنے دین کے حکم کو پامال نہیں کردیا؟قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ ’’اور اپنے گھروں میں سکون سے بیٹھی رہو اور زمانہ جاہلیت کی طرح زیب و زینت ظاہر نہ کرو‘‘۔ یعنی اللہ تعالیٰ نے خواتین کی عفت وعصمت کی حفاطت اور ان کے عظمت و وقار کو برقرار رکھنے کے لئے یہ حکم ارشاد فرمایا ہے۔ یہ اور اس طرح کی کچھ دیگر آیات کریمات میں ایسی ایسی بہترین ہدایات دی گئی ہیں جن میں خواتین کے خوداپنے مفاد میں انہیں اپنے گھر میں رہنے، اپنے اوپر چادر یا اوڑھنیاںتان لینے اور حجاب کا اہتمام کرنے کو کہا گیا ہے۔ ہماری بہنوں کو ہر حال میں اپنے آپ کو زمانے کی بلاؤں سے محفوظ رکھنے کے لئے ان احکامات الٰہی کو مدنظر رکھنا چاہیے ۔ جب اللہ تعالیٰ نے ہمیں حجاب کا حکم دیا تو گویا اس کے احکامات پر درست معنوں میں عمل کرنا بھی ہم پر فرض ہے۔ لہٰذاپردے کو پردہ ہی رہنے دیا جائے، اسے اپنی من چاہی سوچ اور فیشن زدگی کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے۔ اپنے اسلامی وقار کو قائم رکھیں، سادگی کو اپنائیں، سادگی ایمان کا حصہ ہے۔
یاد رکھیں! فیشن سے عزت نہیں ملتی، اللہ عزت دیتا ہے، اپنی نیتوں کو ٹھیک کرلیں، ڈھیلے ڈھالے اور سادہ سےحجاب اور برقعے استعمال کرکے اللہ کی خوشنودی اور اپنی شان کا اظہار کر یں ۔ یہ چار دن کی زندگی اپنی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے نہیں ملی ‘ یہ زندگی ایک امتحان ہے‘ آزمائش ہے کہ کون آخرت کی بہترین تیاری کرنے والا ہے۔کون اپنے رب کی رضا اور خوشی کو اہمیت دیتا ہے اور کون اپنی نفسانی خواہشات کے پیچھے اندھا دھند بھاگتا ہے۔
سوچنے کی بات ہے کہ ہم اگر فیشن کی دنیا میں بہک کربہت خوبصورت نظر آ بھی گئیں تو کیا،فیشن کی دوڑ میں سب سے آگے نکلنا کوئی نسوانی بہادری ہے ؟ سچ یہ ہے کہ اپنی خوب صورتی اپنے شو ہروں کے لئے ہی مخصوص ومحدود کر نا ہی دانائی ہے۔ خر چیلے فیشن کر کے اگر کچھ دیر ہمیں یہ احساس بھی ملاکہ ہم سب پر فائق ہیں مگریہ احساس کچھ پل کے لیے ہی ہمارے ساتھ رہنے والاہے اوریہ عمر بڑھنے کے ساتھ ہی یکایک ختم ہوجانا ہے۔ اس کے برعکس اللہ کو راضی کر نے کا پاکیزہ احساس دنیا اور آخرت میں ہمارے ساتھ سایہ بن کر رہے گا اجو ہمیں رحانی طمانیت اور نفسیاتی سرور بخشتا رہے گا ۔ اس لیے میری پیاری بہنو ! اپنے پردے کا خیال رکھنا ہماری اپنی ذمے داری ہے۔ اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ آپ جب بھی برقع خریدیں نہ زیادہ زیب و زینت والا ہو اور نہ ہی تنگ اور بے ڈول ہو۔ اس سے ایک تو فائدہ یہ ہے کہ آپ کے حجاب میں بے حجابی سے آپ بچ جائیں گی، دوسرا آپ کے پیسے بھی کم خرچ ہوں گے، تیسرا یہ ہے کہ آپ کو شریعت کے مطابق حجاب کر سکیں گی ۔ اس لیے آج سے اپنے حجاب کا مومنانہ جائزہ لیں اور اگر کہیں کچھ خرابی پائیں تو اسے فورا درست کریں یا پھر نئے برقعے کا اہتمام کریں۔