لندن/انگلینڈ نے یکم اگست سے برمنگھم کے گراونڈ ایجبیسٹن میں ہندوستان کے خلاف پانچ ٹیسٹ کی سیریز کے پہلے میچ کا آغاز کیا تو یہ اس کا ایک ہزارواں ٹیسٹ تھا ۔ٹیسٹ کرکٹ کی 142سالہ تاریخ میں انگلینڈ اس اہم سنگ میل کو پہنچنے ولا پہلا ملک ہے ۔کرکٹ کی تاریخ میں اولین ٹیسٹ میچ 1877میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان 15تا 19مارچ کو میلبورن میں کھیلا گیا تھا۔اس لحاظ سے ان دونوں ممالک کو ٹیسٹ کرکٹ کا بانی کہا جاسکتا ہے ۔ دنیا کے اس سب سے پہلے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کے کپتان جیمز للی وائٹ تھے ۔ اب تک 80کھلاڑی ٹیسٹ کرکٹ میں انگلینڈ کی قیادت کرچکے ہیں ۔ موجودہ ٹیسٹ میچ میں یعنی 1000ویں ٹیسٹ میں انگلینڈ کے قائد جو روٹ ہیں جو بحیثیت کپتان اپنا 17واں ٹیسٹ کھیل رہے ہیں۔ اب تک سب سے زیادہ ٹیسٹ میچوں میں انگلینڈ کی قیادت کا اعز ازایلسٹر کک کو حاصل ہے جو موجودہ ٹیسٹ میں کھلاڑی کی حیثیت سے حصہ لے رہے ہیں۔وہ 59ٹیسٹ میچوں میں انگلینڈ کے کپتان رہے ۔ اس کے علاوہ انہوں نے انگلینڈ کی جانب سے بحیثیت کھلاڑی سب سے زیادہ ٹیسٹ کھیلنے اور سب سے زیادہ رنز بنانے کے ریکارڈز بھی قائم کئے ہیں ۔کک نے موجودہ ٹیسٹ سے قبل تک 156ٹیسٹ کھیل کر 12 ہزار 145رنز بنائے ۔ایلسٹر کک کے علاوہ تین اور کھلاڑی 50یا زائد ٹیسٹ میچوں میں انگلینڈ کی قیادت کرچکے ہیں ۔ ان میں مائیک ایتھرٹن 54، مائیکل وان 51اور اینڈریو اسٹراس 50شامل ہیں۔ اب تک12 ٹیمیں مجموعی طور پر 2314ٹیسٹ کھیل چکی ہیں۔ انگلینڈ کے بعد سب زیادہ یہ ٹیسٹ آسٹریلیا نے کھیلے ہیں جن کی تعداد 812ہے ۔ دیگر ٹیموں میں ویسٹ انڈیز 535، ہندستان 523، جنوبی افریقہ 427، نیوزی لینڈ 426، پاکستان 415، سری لنکا 274، بنگلہ دیش 108، اور زمبابوے 105شامل ہیں ۔ آئی سی سی ورلڈ الیون نے ایک اور نووارد ٹیم آئرلینڈ اور افغانستان نے ایک، ایک ٹیسٹ کھیلا ہے ۔انگلینڈ نے اس سے قبل 999ٹیسٹ کھیلے جن میں سے 357میں وہ فاتح رہا اور 279میچوں میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ 345ٹیسٹ ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہوئے ۔ اس کی کامیابی کا تناسب 35اعشاریہ 70فیصد رہا ۔یو این آئی