سرینگر// عیدالاالضحیٰ کے موقعہ پر پریشانیوں کے باوجود استطاعت ہونے کی صورت میں ہرحال میں قربانی کافریضہ انجام دینے کی تاکید کرتے ہوئے ملک کے کئی معروف علمائے دین نے ملت اسلامیہ کو عیدالاضحی کی مبارکباد دیتے ہوئے دعا کی ہے کہ یہ عید ملت ،ملک اور دنیا کیلئے مبارک ثابت ہو۔ایک مشترکہ بیان میں مولاناسید محمد رابع حسنی ندوی صدرآل انڈیامسلم پرسنل بورڈ،مولاناسیدجلال الدین عمری امیر جماعت اسلامی ہند،مولاناسیدمحموداسدمدنی جنرل سیکریٹری جمعیتہ علماء ہند،مولاناخالدسیف اللہ رحمانی سیکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ،نویدحامدصدرآل انڈیامسلم مجلس مشاورت،مولانااصغرامام مہدی ناظم عمومی مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند،مولاناخالد رشیدفرنگی محلی رکن عاملہ آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ،مولانایاسین اختر مصباحی بانی وصدر،دارالقلم قادری مسجد ذاکرنگرنئی دہلی اور مولانا کلب جوادنقوی سینئرممبر آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈنے اپنے مشترکہ بیان میں ملت اسلامیہ سے تلقین کی ہے کہ عید کے دنوں میں قربانی کااسی طرح اہتمام کریں جس طرح پہلے کرتے رہے ہیں۔انہوں نے لوگوں کو نبیؐ کی وہ تنبیہ یاد دلائی، کہ جو شخص استطاعت کے باوجود عیدالاضحی کے موقعہ پرقربانی نہ کرے وہ ہماری عید گاہ میں نہ آئے۔ بیان میں انہوں نے کہا کہ بعض حالات کی بنا پر اس مرتبہ ، قربانی کے لئے جانور حاصل کرنے اور قربانی کرنے میں دشواریاں پیش آسکتی ہیں۔ ان دشواریوں کے باوجود جو لوگ استطاعت رکھتے ہوں، اُن کو قربانی ضرور کرنی چاہئے۔ محض مشکل حالات سے پریشان ہوکر لاپروائی نہ برتی جائے، بلکہ ایک دوسرے کی مدد کرتے ہوئے عید کے دنوں میں قربانی کا اہتمام اسی طرح کریں۔بیان میںکہاگیا ہے کہ قربانی کوئی رسم نہیں ہے، بلکہ اللہ کے بنی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے۔ جس پر بنی کریمؐ نے عمل فرمایا۔ یہ قربانی عبادت کی اہم شکل ہے۔ اس کا بدل کوئی دوسرا نیک کام نہیں ہوسکتا۔ لہٰذا شریعت اور دین کے تقاضوں پر عمل کیا جائے۔ عید کے دنوں میں تکبیر پڑھتے رہنے کا اہتمام کریں۔انہوں نے لوگوں سے تلقین کی ہے ، راستوں اور گزرگاہوں پر قربانی نہ کریں، بلکہ وسیع احاطوں میں قربانی کا اہتمام کریں۔ خون اور زائد اجزا کو دفن ضرور کردیں۔ صفائی کا خاص خیال رکھا جائے اورکوشش کی جائے کہ بستیوں ، شہروں اور قصبوں میں اجتماعی طور پر قربانی کا نظم کیا جاسکے یعنی ایسی جگہیں فراہم کرلی جائیں ،جہاں لوگ آکر قربانی کر سکیں۔بیان میں لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ اپنے کسی طرزِ عمل سے عام لوگوں خاص طور پر برادران وطن پڑوسیوں کو کوئی شکایت کا موقع نہ دیں، کشیدگی پیدا نہ ہونے دیں اور نظم و ضبط برقرار رکھا جائے اور قانون کی خلاف ورزی ہر گز نہ کی جائے۔ عید سے چند روز قبل بستی کے چیدہ افراد کی ایک کمیٹی قائم کردیں، جو حالات پر نگاہ رکھے، دشواریوں پر قابو پائے اور اپنی نگرانی میں قربانی کرنے کا اہتمام کرے۔ یہ کمیٹی مقامی حکام سے بھی رابط رکھے اور امن و قانون بحال رکھنے کے لئے اُن کو توجہ دلائے۔ بیان میں لوگوں ہرزور دیا گیا ہے کہ وہ افواہیں نہ پھیلانے دیں۔ کوئی تشویشناک خبر ملنے پر مذکورہ کمیٹی کے علم میںلائیں اور تحقیق کے بعد ضروری کارروائی کریں ۔ ائمہ مساجد قربانی کی ترغیب دیں اور اس کے مسائل بتائیں۔