(صرف مطلعوں پر مبنی ایک نظم)
قابلِ تعریف ہی اِس دور کا کردار ہے
یہ نمونہ ڈھونڈنا تاریخ میں دشوار ہے
شیطنت سے آدمیت برسرِ پیکار ہے
آدمیت کی ہی لیکن ہر قدم پر ہار ہے
قصرِ ایماں جس طرف بھی دیکھئے مسمار ہے
کیونکہ اب عقل و ترقی کی بڑی رفتار ہے
خود فروشوں کی بڑی عزت سرِدر بار ہے
ہے وہی محروم جو سچا ہے اور خود دار ہے
آج تو مادی ترقی کی بڑی رفتار ہے
اوراِدھر انسانیت کا مُستقر مِسمار ہے
جو زمانہ ساز اِبن الوقت ہے مکّار ہے
اب ترقی کا فقط اُس کے گلے میں ہار ہے
ہر طرف معبود سب کا زر ہے یا زردار ہے
یہ سماجی برتری کا بھی طریقہ ٔکار ہے
موبائل نمبر؛ 7006606571