بانہال //بانہال میں محکمہ بجلی میں کام کرنے والے کیجول لیبروں نے الزام لگایا ہے کہ اُن کی اجرتیں گزشتہ چار برس سے واجب الادا ہیں۔بانہال میں یفتے کے روز احتجاجی دھرنا دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ان کی اجرتیں عید سے قبل ادا نہیں کی گئی تو وہ عید کے روزبھی احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔ محکمہ بجلی میں کام کرنے والے کیجول لیبروں نے اپنی بقایا پڑی تنخواہوں کی واگذار ی میں کی جارہی تاخیر کے خلاف ہفتے کو بانہال میں احتجاجی مظاہرے کئے۔ مظاہرین نے شاہراہ پر احتجاج کے بعد ایس ڈی ایم اور تحصیلدار بانہال سے کے دفاتر کے احاطے میں دھرنا دیا۔ دس سے پندرہ سالوں سے محکمہ بجلی میں کام کرنے والے کیجول ورکروں کا کہنا ہے کہ اْن کی تنخواہیں پچھلے تین سے چار برس سے واجب الادا ہیں جس کی وجہ سے اْن کی گھریلو زندگی اجیرن بن گئی ہے۔ پی ڈی ڈی کیجول لیبرس ایسویسشن بانہال کے صدر بلال احمد ملک نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ ضلع رام بن میں روزانہ اجرت پر کام کرنیو الے دو سو کے قریب عارضی ملازمین پچھلے دس سے پندرہ سالوں سے نہایت ہی دشوار گذار حالات میں کار سرکار انجام دے رہے ہیں، لیکن اْن کی اجرتیں سنہ 2014 سے اب تک واگزار ہی نہیں کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہوں کے بغیر بھی ضلع رام بن کے ورکر اپنا فرض انجام دے رہے ہیں اور اْن کی ہی محنت سے دور دراز کے علاقوں میں بجلی کا نظام چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ بجلی کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتوں کے باوجود بھی اْن کی تنخواہیں واگذار نہیں کی جا رہی ہیں جس کی وجہ سے بیشتر غریب مزدورں کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آپہنچی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہیں نہ ہونے کی وجہ سے وہ اسکول میںبچوں کی فیس ادا کرنے سے قاصر ہیں، جبکہ دکانداروں سے لئے گئے ادھار کے سامان کی رقومات ادا نہ کرنے کی وجہ سے دکانداروں نے سامان دینا ہی بند کر دیا ہے جس کی وجہ سے اْن کے گھروں میں نوبت فاقہ کشی تک پہنچی ہے۔ انہوں نے فوری طور پر تنخواہوں کی واگذاری اور انہیں مستقل کرنے کی گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے ۔ بلال احمد ملک نے کہا کہ اگر عید سے پہلے پہلے اْن کی بقایا اجرتیں ادا نہیں کی گئی ،تو وہ عید الضحی کے روز بھی احتجاجی مظاہرے کرنے پر مجبور ہوں گے۔ اس موقع پر احتجاج میں موجود لوپیڈ ایمپلائز فیڈریشن کے ضلع صدر رام بن شبیر احمد میر نے کہا کہ وہ کیجول لیبروں کے احتجاجی مظاہرے کی مکمل حمایت کرتے ہیں اورکہا کہ انہیں حکام نے یقین دلایا کہ جلد ہی اْن کا معاملہ حل کیا جائے گا۔ احتجاجی مظاہرین نے بعد میں ایس ڈی ایم بانہال کو ایک میمورنڈم بھی پیش کیا جہاں حکام نے انہیں یقین دلایا کہ اْن کے مسئلے کواعلی حکام کی نوٹس میں لایا جائے گا۔ اس کے بعد احتجاجی دھرنا پرامن طریقے سے اپنے اختتام کو پہنچا۔