پلوامہ//گورنر این این ووہرا نے پلوامہ ضلع کا دورہ کر کے وہاں ترقیاتی کاموں کی عمل آوری کا جائزہ لیا ۔ گورنر نے ضلع کے اراکینِ قانون سازیہ محمد خلیل بند ، ظہور احمد میر اور مشتاق احمد شاہ سے تبادلہ خیال کر کے ضلع میں ترقیاتی امورات کے بارے میں تجاویز حاصل کیں ۔ نوجوانوں کی شراکت داری ، تعلیم ، صحت ، پانی کی سپلائی اور مقامی صنعت کے فروغ سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال ہوا ۔ گورنر نے انہیں ان انتخابات کے بارے میں ضمنی سطح پر بیداری پیدا کرنے پر زور دیا ۔ گورنر نے صوبائی اور ضلع افسران کی میٹنگ میں ترقیاتی سرگرمیوں کا جائیزہ لیا گورنر نے ڈائریکٹر جنرل اکنامکس کو فوری طور سے ضلع میں جی ڈی پی سروے کرانے کے احکامات دئیے ۔ انہوں نے صحت شعبے کا جائیزہ لیتے ہوئے ضلع ہسپتال میں ڈیجٹل ایمرجنسی سسٹم کے قیام پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ انہوں نے دیگر ضلعوں میں اس سسٹم کو نصب کرنے کی ہدایت دی ۔ اس ضلع کیلئے دو کروڑ روپے کے خصوصی ترقیاتی منصوبے کے علاوہ گورنر نے بس سٹینڈ پلوامہ کی تکمیل کیلئے ایک کروڑ روپے ، ترال میں منی سیکرٹریٹ کیلئے ایک کروڑ ، ضلع میں فلٹریشن پلانٹوں کو بحال کرنے کیلئے 50 لاکھ جبکہ ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ کے حق میں ایک کروڑ روپے کی گرانٹ کا اعلان کیا ۔ ضلع میں بغیر اجازت کے اینٹ بھٹوں کے قیام کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے گورنر نے صوبائی کمشنر کو اس حوالے سے بروقت کاروائی کرنے کی ہدایت دی ۔ادھرگورنر نے ریاست میں سماجی و اقتصادی منظر نامے میں نمایاں بہتری کے لئے مختلف اہم ترقیاتی پروجیکٹوں کی بروقت عمل آوری اور انہیں منظم لائحہ عمل کے ذریعے مکمل کرنے پر زور دیا۔جموںمیں عملائے جارہے مختلف بڑے پروجیکٹوں کی عمل آوری کا ایک اعلیٰ سطح میٹنگ میں جائزہ لیتے ہوئے گورنر نے وقت پر ڈی پی آر تیار کرنے ، مختلف پروجیکٹوں کے لئے رقومات کی واگزری کے لئے وقت پر مرکزی وزارتوں سے رجوع کرنے ، زمینی سطح پر کام کی نگرانی کرنے ، مختلف محکموں کے مابین قریبی تال میل اور دستیاب وسائل کا بھر پور استعمال کرنے پر زور دیا۔ تھے۔میٹنگ میں ایمز جموں ، مبارک منڈی کمپلیکس ، توی جھیل ، توی رِور فرنٹ پروجیکٹ ، آئی آئی ٹی ، آئی آئی ایم ، کثیر المنزل پارکنگ پروجیکٹ اور جموں کے کیبل کار پروجیکٹ جیسے اہم پروجیکٹوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔انہوں نے کہا کہ مختلف پروجیکٹوں کو وقت پر پورا کرنے سے ہی اہداف حاصل کئے جاسکتے ہیں ۔مختلف پروجیکٹوں میں حائل رُکاوٹوں کاجائزہ لیتے ہوئے گورنر نے ایمز جموں ، سرینگر ، آئی آئی ٹی اور آئی آئی ایم سے جڑے امورات کا حل نکالنے کے لئے فوری طور چیف سیکرٹری کی سربراہی والی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی ۔میٹنگ میں بتایا گیا وِجے پور سانبہ میں ایمز کے قیام کے لئے 1954 کنال اراضی کی نشاندہی کی گئی ہے اور 747کنال جنگلاتی اراضی سی پی ڈبلیو ڈی کو سونپی گئی ہے جبکہ 1207 کنال اراضی جس پر ڈھائی سو سے تین سو کنبوں کا قبضہ ہے کو مناسب باز آباد کاری منصوبے کے بعد مذکورہ ایجنسی کو سونپا جائے گا۔