کنگن // گجر طبقہ سے وابستہ نمائندوں نے دفعہ 35اے کی حمایت میں آواز ملاتے ہوئے کہا ہے کہ اسکا تحفظ ریاست کی خصوصی پوزیشن کا دفاع کرنے کے مترادف ہے۔ ریاسی، پونچھ، ڈوڈہ،راجوری اور کشمیر کے معتمد گجر نمائندوں نے گجر لیڈر اور ممبر اسمبلی کنگن میاں الطاف کی رہائش گاہ ایک میٹنگ کے دوران یکے بعد دیگرے کہا کہ وہ سب کچھ کریں گے جو اس قانون کے دفاع کیلئے مناسب ہوگا۔میٹنگ میں گجر لیڈران نے دفعہ35Aکے بارے میں تبادلہ خیال کیا ،جو سپریم کورٹ میں 27اگست کو زیر بحث آرہا ہے۔اس دفعہ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی کوششوں کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے شرکاء نے کہاکہ وہ 35Aکے دفاع میں ہر سطح پر لڑائی لڑیں گے اور اسکے تحفظ کیلئے ہر قربانی پیش کریں گے ۔ایک ممبر نے کہاکہ ملکی سطح پر جو بیانیہ پیش کیا جارہا ہے وہ خطرناک ہے ۔ہمیںاس بیانیہ کے خلاف سینہ سپر ہونا ہے اور عام لوگوں کو اپنے حق میں صحیح معلومات فراہم کرنی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اس وقت ہمیں متحد رہنے کی ضرورت ہے ۔اس موقعے پر میاں الطاف احمد نے کہاکہ اگرچہ ہماری پارٹی دفعہ35Aکے دفاع میں لڑائی لڑ رہی ہے تاہم انفرادی سطح پر ہمیں آگے آنا چاہئے اور دفعہ35Aکے دفاع میں اپنی آواز بلند کرنی چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ ریاست کودرپیش ان چیلیجنز کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے اور شرپسند عناصر کی کوششوں کا منہ توڑ جواب دیا جائے ۔میاں الطاف نے کہاکہ وزیراعظم ہند نریندر مودی کو ریاستی عوام کو یہ یقین دہانی کرانی چاہئے کہ دفعہ35Aکے ساتھ کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ نہیں ہوگی ۔انہوں نے کہاکہ بجائے اسکے وزیراعظم نے پنچایت اور بلدیاتی انتخابات کی بات کی۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی عوام ہر قیمت پر اپنی آئینی تخصیص اودیگر حقوق کا دفاع کریں گے۔