احمد آباد//گجرات میں پاٹیدار رزیرویشن تحریک کے لیڈر ہارک پٹیل نے کسانوں کی قرض معافی اور پاٹیدار و پٹیل سماج کو ریزرویشن کے مطالبہ کے سلسلے میں اپنی غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال کے لئے ریاستی انتظامیہ کی طرف سے کہیں بھی جگہ نہ دیئے جانے پر اپنے مکان پر ہی بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے ۔ ہادرک کی ہڑتال پر اپنے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے گجرات کے نائب وزیر اعلی نتن پٹیل نے کہا کہ ہاردک یہ سب کانگریس کے اشارے پر کر رہے ہیں ،ان کے مطابق کانگریس آئندہ عام انتخابات کے پیش نظر ریاست میں پھر سے تقسیم کی سیاست کا کھیل کھیناچاہتی ہے نیز ہاردک بھی ملک کو ایک پلیٹ فارم پر لانے والے سردار پٹیل کے نام پرتقسیم کی سیاست اور ذات کی بنیاد پر بھید بھاو کا کام کانگریس کے اشارے پر کر رہے ہیں، لیکن عوام ان کے ناپاک عزائم سے واقف ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل ہاردک نے ایس جی ہائی وے پر ویشنو دیوی سرکل کے پاس واقع اپنے مکان پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ حکومت ان کے بھوک ہڑتال کے پروگرام کو روکنے کے لئے ان کے حامیوں کے ساتھ زیادتی کر رہی ہے اور اب تک ان کے 16 ہزار سے زیادہ کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے ۔ لیکن ریاستی خفیہ ذرائع کے سربراہ و پولیس ٖڈائیریکٹر جنرل نے ان کے اس دعوی کو پوری طرح سے خارج کردیا ہے اور کہا کہ اب تک ریاست سے صرف 158 لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے جن میں احمد آباد شہر سے حراست میں لئے گئے 6 افراد بھی شامل ہیں ۔ پولیس ڈائرکٹر جنرل کے مطابق 25 اگست 2015 کو احمدآباد کے جی ایم ڈی سی میدان میں ہاردک کی ریزرویشن حامی جلسہ کے بعد ریاست میں پھوٹ پڑنے والے فساد اور سرکاری و نجی پراپرٹی کو نقصان پہنچانے اور 19 اگست کو ان کے گرفتاری کے بعد ان کے حامیوں کے ذریعہ بسوں کو جلانے اور توڑ پھوڑ کے واقعات کے مدنظر انتظامیہ نے ان کے بھوک ہڑتال کے پروگرام کو منظوری نہیں دی ہے ۔ خیال ر ہے کہ اپنے مکان پر تین بجے ہڑتال شروع کرنے سے پہلے ہاردک نے لوگوں سے اپیل کی کہ لمبے وقت تک چلنے والے ان کی اس بھوک ہڑتال کی سچائی کو پرکھ لیں اور ان کو یقین ہو جائے کہ یہ صرف اورصرف ان کے ریزرویشن کے مطالبے کے لئے ہے تو اس تحریک سے ضرور جڑیں اور اگر پولیس انہیں یہاں آنے سے روکے تو اپنے تعلقہ میں ہی بھوک ہڑتال پر بیٹھ جائیں ۔یو این آئی