علی گڑھ//علی گڑھ مسلم یونیورسٹی( اے ایم یو) کے ویمنس کالج میں طالبات کو بیرونی ممالک کی نامور یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کی طرف راغب کرنے اور ملنے والی سہولیات سے واقف کرانے کے مقصد سے '' بیرونی ممالک میں تعلیم '' موضوع پر ایک پروگرام کا انعقاد اسمارٹ کلاس روم میں کیا گیا۔ بوسٹن ( یو ایس اے ) سے تشریف لائے '' سرسید ایکسیلنس سائنس ایوارڈ'' کے سرپرست ڈاکٹر سید مسرت علی نے طالبات سے اپیل کی کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر اعلیٰ تعلیم خصوصاً ریسرچ کی طرف کوشاں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جو ابر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے اٹھتا ہے وہ ساری دنیا پر برستا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کی طالبات کو''بدر جہاں میموریل اسکالر شپ کے تحت ساٹھ ہزار روپیہ کی مالی امداد تین سال تک بیرونی ممالک میں اعلیٰ تعلیم کے لئے مل سکتی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں سمیرا، ہما، عائشہ، زینب وغیرہ کو اسکالر شپ دی گئی ہے جس سے وہ جرمنی، آسٹریلیا اور یو ایس اے وغیرہ میں تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ ویمنس کالج کی پرنسپل پروفیسر نعیمہ خاتون نے کہا کہ طالبات کے لئے مواقع کی کمی نہیں ہے ، ضرورت ہے کہ وہ وقت کی اہمیت کو سمجھیں اور صاف وژن کے ساتھ اپنے ہدف کی طرف قدم بڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ ویمنس کالج کی طالبات نے متعدد مواقع پر اپنی صلاحیتوں سے دنیا کو متاثر کیا ہے اور انہیں امید ہے کہ یہ روایت آگے بھی قائم رہے گی۔ ڈاکٹر سعد حمید نے کہا کہ بیرونی ممالک میں تعلیم کے لئے طالبات کو سماجی شعبوں سے اپنی وابستگی کو مضبوط بنانے اور غیر نصابی سرگرمیوں سے وابستگی اختیار کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ طالبات کو ٹوفیل کی اتنی ضرورت اب نہیں رہی جتنی جی آر ای یا جی میٹ کی ہے ۔ ویمنس کالج کے ٹریننگ اینڈ پلیسمنٹ آفیسر ڈاکٹر منصور صدیقی نے مہمانِ خصوصی کا تعارف پیش کیا اور پروگرام کے اختتام پر حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔ پرووسٹ پروفیسر زیبا شیریں، ڈاکٹر شاداب بانو، ڈاکٹر منیرا ٹی، ڈاکٹر فیاض احمد، اقرار فاطمہ وغیرہ کے علاوہ کثیر تعداد میں طالبات موجود رہیں۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر منصور عالم صدیقی نے انجام دئے ۔یو این آئی