سرینگر //دفعہ 35اے کی سپریم کورٹ میں سماعت سے متعلق بے بنیاد خبر پھیلتے ہی وادی کشمیر میں تشدد بھڑک اٹھا۔اس دوران فورسز اور نوجوانوں کے درمیان ہوئی جھڑپوں میںشوپیاں ،سرینگر اور اننت ناگ میں28افراد فورسز کی طرف سے داغے گئے پیلٹ کی زد میں آکر زخمی ہوئے ۔محکمہ صحت کے مطابق 5افراد کی آنکھوں میں پیلٹ لگے ہیں جبکہ23لوگوں کو جسم کے مختلف حصوں پر پیلٹ کے چھرے پیوست ہوئے ہیں ۔ ۔ محکمہ ہیلتھ نے زخمی ہوئے افراد کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سوموار کو صدر ہسپتال سرینگر میں 2 زخمیوں کو لایا گیا تھا ، جن کی آنکھ میں پلٹ لگی تھی۔صدر ہسپتال کے میڈیکل سپرڈنٹ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اُن کا علاج ومعالجہ کیا گیا ہے اور انہیں ایک ایک آنکھ میں پیلٹ لگے تھے ۔انہوں نے کہا کہ دونوں زخموں کا تعلق سرینگر سے تھا ۔جبکہ شوپیاں میں بھی فورسز اور نواجوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں جہاں 22 زخمی کو شوپیاں ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔چیف میڈیکل افسر شوپیاں ڈاکٹر عبدارشید نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ تمام زخمیوں کو پلٹ لگے تھے جن میں سے تین ایسے تھے جن کی آنکھیں متاثر ہوئی تھیں، جبکہ 19افراد کو جسم کے مختلف خصوں پر پیلٹ لگے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ زخمیوں کا اعلاج ومعالجہ کیا گیا ہے ۔ادھر جے وی سی ، صورہ ، برزلہ ہسپتال میں دن میں کسی بھی زخمی کو نہیں لایا گیا تھا جبکہ کولگام میں بھی کسی زخمی ہو ہسپتال نہیں لایا گیا ۔ البتہ اننت ناگ سے اطلاع ہے کہ وہاں جھڑپوں کے دوران4 افراد زخمی ہوئے ہیں ۔چیف میڈیکل افسر اننت ناگ جی ایم بٹ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وہاں چار افراد زخمی ہوئے تھے جنہیں علاج ومعالجہ کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے ،انہوں نے کہا کہ چاروں افراد کو جسم کے مختلف خصوں پر پیلٹ لگے تھے ۔