نئی دہلی// راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آر ایس ایس ) کے سربراہ موہن بھاگوت ملک کے مختلف طبقات میں سنگھ کے نظرئیے کو واضح کرنے کے لئے آئندہ ماہ کانگر س اور بائیں بازو کی جماعتوں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈروں اور ارٹ،کلچر،تعلیم ،صعنت اورتجارت وغیرہ شعبوں سے وابستہ شخصیات کے ساتھ گفت وشنید کرئیں گئے ۔ آر ایس ایس کے اکھل بھارتیہ پرچار چیف ارون کمار نے آج یہاں ایک پریس کانفرس میں بتایاکہ 17،18 اور 19 ستمبر کو قومی دارالحکومت کے وگیان بھون میں ''مستقبل میں ہندوستان :راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ کا نظریہ'' کے عنوان پرسہ روزہ اجلاس کا اہتمام کیا جائے گا ۔اس میں سیاسی جماعتوں ،سماجی ،ثقافت ،صنعت ،تجارت اور دیگر شعبے کے لوگوں کو مدعو کیا جائے گا۔ مسٹر ارون نے کہاکہ ہندوستان دنیامیں آج مخصوص درجہ حاصل کر نے کے لئے آگے بڑھ رہاہے ۔مشا ہدے میں ایسا آیا ہے کہ سماج کا ایک بڑا طبقہ اور دانشور طبقہ قومی اہمیت والے معاملات پر آرا یس ایس کے نظریے کو جاننا چاہتا ہے ۔ سنگھ کے چیف مسٹر بھاگوت خود اس اجلاس میں موجو دہ معاملات پر سنگھ کے نظریئے کو پیش کر تے ہوئے لوگوں کے سوالوں کے جواب بھی دیں گئے ۔یہ پوچھنے پر کہ کیا آر ایس ایس کانگر س صدر راہل گاندھی کو بھی مدعو کرئے گی ،انہوں نے کہاکہ سبھی کو مدعو کیا جائے گا ۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ یہ سنگھ کا خصوصی اختیار ہے کہ وہ کس کس کو مدعو کرتاہے ۔ مسٹر گاندھی کے لندن میں سنگھ کا موازنہ اخوان المسلمین سے کرنے کے تعلق سے ایک سوال کے جواب میں مسٹرکمار نے کہا کہ مسٹر گاندھی پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ ہندوستان کے ' سرو دھرم سمبھاو 'کو سمجھنا چاہتے ہیں ۔اس وقت وہ ہندوستان کو جاننے کی کوشش میں ہیں ۔ ایک مرتبہ وہ ہندوستان کو سمجھ لیں گئے تو سنگھ کو سمجھنا آسان ہو گا۔یواین آئی