نئی دہلی//صدر ہند اور وزیر اعظم کے ساتھ الگ الگ ملاقاتوں کے بعد منگل کو ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے نئی دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے ساتھ ملاقات کی۔اس ملاقات میں آئندہ بلدیاتی وپنچایتی انتخابات کے انعقاد پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔معلوم ہوا ہے کہ آدھے گھنٹے کی ملاقات کے دوران گورنر ستیہ پال ملک نے مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے ساتھ جموں وکشمیرسے جڑے مختلف مسائل ومعاملات پرتبادلہ خیال کیا۔بتایاجاتاہے کہ اس ون ٹو ون ملاقات میں جموں وکشمیر خاص طور پر وادی کشمیر کی موجودہ سیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ اس ملاقات میں بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کے علاوہ ملی ٹنسی اور 35 اے کا معاملہ بھی زیر بحث لایاگیا۔معلوم ہوا ہے کہ اس ملاقات کے دوران آئندہ ماہ منعقد ہونے والے پنچایتی انتخابات احسن طریقے سے انجام دینے اور مرکزی حکومت سے سیکورٹی تعائون پر فراہم کرنے پر غور وخوض کیا گیا ۔خیال رہے کہ جموں وکشمیرمیں طویل مدت کے بعد آئندہ ماہ پنچایتی انتخابات کے دوران 4 ہزار 130 سرپنچ اور 20 ہزار 719 پنچ منتخب کئے جائیں گے۔غورطلب ہے کہ ریاست میں آخری مرتبہ بلدیاتی انتخابات 2011 میں طویل عرصے کے منعقد ہوئے تھے ۔بلدیاتی انتخابات سال2016 میں منعقد ہونے والے تھے ،تاہم معروف حزب کمانڈر برہان وانی کے 2 ساتھیوں سمیت جاں بحق ہونے کے بعد وادی کشمیر میں پیدا شدہ کشیدگی اور بے چینی کی صورتحال کے سبب یہ انتخابات منعقد نہیں ہوسکے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کے نئے گورنر ستیہ پال ملک نے سوموار کے روز نئی دہلی میں صدرہند رام ناتھ کووند اور وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔ گورنر نے غیر یقینی صورتحال سے برسرپیکار ریاست کی کمان 23 اگست کو سنبھالی تھی اور انھیں این این ووہرا کی جگہ یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ریاستی گورنر ستیہ پال ملک کا عہدہ سنبھالنے کے بعد راجدھانی دہلی کا یہ ان کا پہلا دورہ ہے۔
سیاسی پہل کا خواہشمند ہوں
23،اگست کواین این ووہراکی جگہ ریاستی گورنرکاچارج لے چکے 71سالہستیہ پال ملک نے سوموارکونئی دہلی میں صدرہندرام ناتھ کووینداوروزیراعظم ہندنریندرمودی کیساتھ الگ الگ ملاقاتوں کے بعداسبات کاواضح اشارہ دیاہے کہ وہ ریاست میں سیاسی پہل کی شروعات کرنے کے خواہشمندہیں ۔صدراوروزیراعظم کیساتھ ملاقاتوں کے بعدجموں وکشمیرکے13ویں گورنرستیہ پال ملک نے انگریزی اخبار’ہندئو‘کودئیے انٹرویومیں یہ اشارہ دیاہے کہ وہ مختلف سطحوں پربات چیت،گفت وشنیداورمذاکرات کاعمل شروع کرناچاہتے ہیں ۔گورنرستیہ پال ملک نے کہاہے کہعوامی سطح پرگفت وشنیدہی جموں وکشمیرمیں اعلیٰ سطح مذاکرات کی بنیادفراہم کرسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ جب عام لوگوں سے بات چیت ہوگی تومذاکراتی عمل کی ایک بنیادفراہم ہوگی کیونکہ عوام سے بات کرناہی مذاکرات کی اصل وکارگربنیادہے۔گورنرستیہ پال ملک کاکہناتھاکہ نچلی یاعوامی سطح پرگفت وشنیداوربات چیت کے بعدہی ہم اعلیٰ سطحی سیاسی مذاکرات کرسکتے ہیں ۔ستیہ پال ملک کاکہناتھاکہ ’’میں سیاسی لیڈروں کوبات چیت کیلئے مدعوکروئونگااورجن سیاسی لیڈروں کومیرے پاس آنے میں کوئی ہچکچاہٹ ہوگی ،میں خوداُنکے پاس جائونگا۔گورنرکاکہناتھاکہ کوئی پروٹوکال اُنھیں یہ عمل شروع کرنے سے نہیں روک سکتا۔انہوں نے کہاکہ میرامشن ریاستی عوام تک پہنچناہے تاکہ میں اُنکی تکالیف اورمشکلات کوسنو ں اورپھرمجھے سے جتنابن پائے میں اُنکے فائدہ اورمفادات کیلئے کرئوں‘‘۔ستیہ پال ملک کامزیدکہناتھاکہ ’میں ایک سیاستدان ہوں جو گورنر کے طور پر مقرر کیا گیا ہوں، لیکن میں جموں اور کشمیر میں سیاست گری کے لئے نہیں ہوں‘۔
۔ 20000اضافی فورسز کی تعیناتی
ریاستی پولیس نے احکامات صادر کئے
سرینگر// ریاستی پولیس نے مجوزہ پنچایتی انتخابات کی سیکورٹی کیلئے مرکزی فورسز کی اضافی ٹکڑیاں مختلف اضلاع میں تعینات کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔ واضح رہے کہ امرناتھ یاترا کی سیکورٹی کیلئے مامور20000سے زائد فورسز اہلکاروں کو کشمیر میں ہی تعینات رکھے جانے کیلئے ریاستی پولیس نے رجوع کیا تھا اور اب منظوری ملنے کے بعد ان اہلکاروں کی تعیناتی مختلف مقامات پر کی جارہی ہے ۔پولیس حکمنامے کی رو سے سی آر پی ایف سب سے زیادہ132کمپنیاں اس کام کیلئے مہیا کرائے گی جبکہ بی ایس ایس کی 32،آئی ٹی بی پی کی 25اور سشترا سیما بل کی11کمپنیاں پنچایتی انتخابات کیلئے تعینات کی جائیں گی ۔ان اضافی فورسز کمپنیوں کو سرینگر،بڈگام،گاندربل،بارہمولہ ،سوپور،کپوارہ،بانڈی پورہ،شوپیان اور اونتی پورہ میں تعینات کیا جارہا ہے ۔