نئی دہلی//کانگریس صدرراہل گاندھی نے رافیل جنگی طیارہ سودا معاملہ میں جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کے مطالبے کو لیکر وزیر خزانہ ارون جیٹلی پر آج پھر دباؤ بنایا اور کہا کہ اپنے مطالبے کی تکمیل کا وہ انتظار کر رہے ہیں۔ خیال رہے رافیل سودے کولیکر وزیر خزانہ نے بدھ کو کانگریس سے 15سوال کئے تھے جس پر کانگریس صدر نے مسٹر جیٹلی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس معاملے پر ملک کا دھیان دوبارہ مبذول کرایا ہے ۔ انہوں نے مسٹر جیٹلی سے کہا تھا کہ وہ اس معاملے میں وزیر اعظم کو راضی کر کے جے پی سی کی تشکیل کا اعلان کرائیں ۔ مسٹر گاندھی نے وزیر دفاع پر اسی کڑی میں دباؤ بناتے ہوئے کہا کہ رافیل پر جے پی سی کی تشکیل کا وقت نکلتا جا رہا ہے ۔قابل ذکر ہے کانگریس صدر نے جمعرات کو اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ'' نوجوان ہندوستان انتظار کر رہا ہے ۔مجھے امید ہے آپ مودی جی اور انل امبانی جی کو یہ سمجھانے میں مشغول ہوں گے انہیں آپ کی بات ماننی چاہئے اور جے پی سی کی تشکیل کی اجازت دینی چاہئے ''۔دریں اثنا راہل گاندھی نے آج وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت کو پوری طرح زد میں لیتے ہوئے ڈیمونیٹائزیشن کو ''گھپلہ'' قرار دیا اور کہا کہ اس کا مقصد سرمایہ دار رفیقوں کو نوازنا تھا۔ یہاں ایک پریس کانفرنس میں مسٹر گاندھی نے کہا کہ نوٹ بندی کوئی غلطی ہر گز نہیں تھی۔ یہ عوام پر ایک حملہ تھا جس کا مقصد چھوٹے کاروباریوں کو ختم کر کے بڑے تاجروں کو فائدہ پہنچانا تھا۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نومبر 2016 میں پانچ سو اور ایک ہزار روپے کی مالیت جن کرنسیوں پر پابندی لگائی تھی وہ 99 فیصد بنکاری کے نظام میں واپس آچکی ہیں۔ صدر کانگریس نے کہا یہ کوئی غلطی ہر گز نہیں تھی جس کی معذرت کی جاتی ہے ۔ یہ اقدام قصدا کیا گیا تھا جس نے ملک کی معیشت کو تباہ کر دیا۔ملک کے کسانوں ، مزدوروں، چھوٹے دکانداروں اور عام لوگوں کی معیشت تباہ ہوگئی۔انہوں نے اس تباہی کے لئے مسٹر مودی اور وزیر خزانہ ارون جیٹلی دونوں کو ذمہ دار گردانا۔ مسٹر گاندھی نے استدلال کیا کہ'' مسٹر مودی کے سرمایہ دار رفقا ان کی مارکٹنگ کرتے ہیں اور وہ عوام سے پیسے چھین کر انہیں دیتے ہیں''۔ واضح رہے کہ مودی حکومت نے ڈیمونیٹائزیشن کو کالا دھن کے خلاف ایک بڑے اقدام سے تعبیر کیا تھا اور کہا تھا کہ اس سے بدعنوانی روکنے اور جعلی کرنسیوں پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔یو این آئی