کریم آباد پلوامہ میں شبانہ جھڑپیں
شوپیان//شوپیان کے ایک مضافاتی گاؤں میں فائرنگ کے شدید تبادلہ کے دوران جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔مظاہرین اور فورسز میں تصادم آرائی کے دوران 15 افراد زخمی ہوئے جن میں سے پیلٹ سے زخمی ہونے والے 5 نوجوانوں کو سرینگر منتقل کردیا گیا۔فورسز نے دو شہریوں کو گرفتار کیا جن کے بارے میں شبہ تھا کہ انکے مکانوں میں جنگجو موجود تھے۔لڑی ترکہ وانگام میں اتوار کی صبح قریب پانچ بجیجنگجوئوں کی موجودگی سے متعلق مصدقہ اطلاع ملتے ہی ریاستی پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ ،سی آر پی ایف اورفوج کے44آرآر نے گائوں کومحاصرے میں لیا۔ محاصرے کی کارروائی مکمل کرنے کے بعدجب صبح تقریباً7بجے گھرگھرتلاشی کارروائی شروع کی گئی تومحاصرے میں پھنسے کچھ جنگجوئوں نے سیکورٹی فورسز پرفائرنگ کی ،جسکے بعد طرفین میں فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا۔فورسز کو گاؤں میں جنگجوؤںکے چھپے بیٹھنے کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔ تلاشی کاروائی کے دوران ایک مکان میں چھپے بیٹھے جنگجوؤں نے فورسز پر زبردست فائرنگ کی جسکی فورسز اہلکاروں نے بھی جوابی کارروائی کی قریب دس منٹ تک طرفین میں گولیوں کا شدید تبادلہ جاری رہنے کے بعد چھپے بیٹھے جنگجوؤں بھاگنے میں کامیاب رہے۔ اس دوران کافی تعداد میں مقامی اور آس پاس کے علاقوں سے آئے ہوئے لوگوں نے فورسز پر زبردست پتھراؤ کیا جسکے جواب میں فورسز نے شلنگ کی اور پیلٹ چلائے، جسکی وجہ سے15 افراد زخمی ہوگئے ۔لوگوں کے بقول پولیس وفورسزاہلکاروں نے اندھادھندآنسوگیس کے گولے داغے اوربے تحاشہ طورپرپیلٹ فائرنگ کی ۔پیلٹ فائرلگنے سے زخمی ہوئے شہریوں کوپرائمری ہیلتھ سینٹرزینہ پورہ اورسب ڈسٹرکٹ اسپتال شوپیان منتقل کیاگیا۔جن میں5کو سرینگر منتقل کیا گیا۔اگرچہ فورسز نے قریب ایک بجے تک جنگجوؤں کو ڈھونڈ نکالنے کی کوشش کی تاہم وہ پہلے ہی فرار ہو چکے تھے۔محاصرے اٹھانے کے بعد فورسز نے مشتاق احمد بٹ اور محمد یوسف وانی کو گرفتار کیا۔اس دوران ضلع میں انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئیں،جو بعد میں 7گھنٹے کے بعد 2 بجے بحا ل کی گئیں۔ ادھرکریم آباد پلوامہ میں شبانہ تلاشی آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز اور نوجوانوں کے درمیان جم کر جھڑپیں ہوئیں۔ سنیچرشام دیر گئے فوج اور ایس او جی نے کریم آباد پلوامہ کو محاصرے میں لیتے ہوئے یہاں تلاشی کارروائی کا آغاز کردیا۔ تلاشی پارٹی نے ابھی چند ہی مکانات کی تلاشی مکمل کرلی تھی کہ اسی دوران یہاں نوجوانوں پر مشتمل ایک بڑی جمعیت نے فورسز اہلکاروں پر چاروں طرف سے پتھرائو کیا جس کے ساتھ ہی یہاں افرا تفری کا ماحول پیدا ہوا۔نوجوانوں کو منتشر کرنے کے لئے ہوا میں گولیوں کے درجنوں رائونڈ فائر کئے گئے ۔ اس موقعہ پر گھروں سے خواتین اور بزرگ بھی سڑکوں پر نکل آئے جنہوں نے فورسز کے خلاف جم کر نعرے بازی کی تاہم دیر رات گئے عوامی مزاحمت کے بعد سیکورٹی فورسز نے تلاشی آپریشن کو ختم کردیا۔