نئی دہلی// بھارتیہ جنتا پارٹی نے آج الزام لگایا کہ کانگریس کی قیادت والی متحدہ ترقی پسند اتحاد(یو پی اے ) نے اپنے دور حکومت میں ماونوازوں کو ملک کی داخلی سلامتی کے لئے خطرہ قرا ردیا تھا اور اب جب وہ مرکز میں اقتدار سے باہر ہے تو ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کرنے پر وہ ماونوازوں کے حق میں کھڑی ہوگئی ہے ۔ بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترا نے یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک کی داخلی سلامتی سے کھلواڑ کرنے والے لوگوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے تو کانگریس ان کے حق میں کھڑی ہوگئی ہے جب کہ یو پی اے حکومت کے دور میں ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کی گئی تھی اور انہیں داخلی سلامتی کے لئے خطرہ بتایا گیا تھا۔انہوں نے کانگریس رہنما دگ وجے سنگھ پر ماونوازوں کا 'ترجمان' ہونے کا الزام بھی لگایا۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی سلامتی سے بڑا کوئی نہیں ہے اور قانون اپنا کام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے حکومت کے دوران ماونوازوں کے حامیوں کو اہم عہدوں پر فائز کیا گیا تھا اور کئی مرتبہ ان کے خلاف کارروائی کرنے پر وزیروں کی طرف سے ان کے 'صاف امیج' کاسرٹیفکٹ جاری کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ سال2010 میں ونایک سین کو ملک سے بغاوت کے الزام میں قصوروار قرار دیا گیا تھا ۔ اس کے باوجود پلاننگ کمیشن کی ایک اہم کمیٹی کا انہیں رکن بنایا گیا ۔بی جے پی ترجمان نے کہا کہ یو پی اے کے دور اقتدار کے دوران مہاراشٹر میں مہیش راوت کو گرفتار کیا گیا تھا تب کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے وزیر اعلی کو ایک خط لکھا تھا۔ جس میں انہیں اچھا آدمی بتایا گیا تھا ۔ جب کہ ماونوازوں کے حملے میں ایک دن میں دانتے واڑا میں 76سیکورٹی اہلکار شہید ہوگئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ بعد میں مہیش راوت پردھان منتری گرامین وکاس کے رکن بنائے گئے ۔مسٹر پاترا نے بتایا کہ 2012 میں یو پی اے حکومت کے دوران 128تنظیموں پر پابندی لگانے کے لئے نشاندہی کی گئی تھی جن میں وراورا راو کی قیادت والا کرانتی کاری لیکھک سنگھ بھی شامل تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب جب ان کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے تو کانگریس کو جمہوریت پر خطرہ دکھائی دے رہا ہے ۔یو این آئی