نئی دہلی//فوجی ساز و سامان کے تبادلہ سے متعلق معاہدہ کرنے کے دو سال بعدہندوستان اور امریکہ نے آج ایک اور انتہائی اہم فوجی معاہدہ 'مواصلاتی موافقت وسلامتی معاہدہ'(COMCASA )پر دستخط کئے جس سے اب ہندوستان کو اعلی دفاعی ٹکنالوجی حاصل ہوسکے گی۔دونوں ملکوں نے وزرائے دفاع اور وزرائے خارجہ کے درمیان ہاٹ لائن شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا جس سے دونوں وزرائے دفاع اور وزرائے خارجہ کے درمیان براہ راست رابطہ ہو جائیگا۔ دونوں ملکوں کے تینوں افواج کے درمیان پہلی مرتبہ اگلے سال ہندوستان میں مشترکہ فوجی مشق منعقد کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔ یہ مشق ملک کے مشرقی ساحل پر کیا جائے گا۔وزیر خارجہ سشما سوراج ، وزیر دفاع نرملا سیتا رمن اور امریکی وزیر خارجہ مائیکل پومپیو اور وزیر دفا ع جیمس میٹیس کے درمیان یہاں ہوئی پہلی 'ٹو پلس ٹو مذاکرات' میں یہ فیصلے کئے گئے ۔میٹنگ کے بعد محترمہ سوراج، محترمہ سیتارمن، مسٹر پومپیو اور مسٹر میٹس نے مذاکرات کے دوران کئے گئے فیصلوں کے بارے میں میڈیا کو بتایا۔ محترمہ سوراج نے بتایا کہ ہندوستان اور امریکہ نے نیوکلیائی سپلائر گروپ میں ہندوستان کی رکنیت جلد سے جلد یقینی بنانے کے لئے مل کر کام کرنے پر بھی رضامندی ظاہر کی ہے ۔ انہوں نے امریکہ کے ذریعہ ہندوستان کو اسٹریٹیجک ٹریڈ اتھارٹی اول(ایس ٹی اے 1)کے اہل ملکویں میں شامل کئے جانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہندوستان کی برآمداتی کنٹرول پالیسیوں کی معتبریت کا ثبوت ہے ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے مسٹر پومپیو کو امریکہ کے ایچ ون ویزا سسٹم کو غیرامتیازی اور معتبر بنانے کی ہندوستان کی خواہش سے آگاہ کرایا اور کہا کہ اس کا اختراعی، مسابقتی ماحول اور لوگوں کی باہمی شراکت پر گہرا اثر پڑے گا جو ہمارے تعلقات کو مستحکم کرنے کا اہم ذریعہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے مسٹر پومپیو سے لوگوں کے باہمی تعلقات کو آگے بڑھانے میں تعاون طلب کیا ہے ۔محترمہ سوراج نے کہا کہ میٹنگ میں انسداد دہشت گردی کی بھی نئی تشریح کے ساتھ مستحکم کیا گیا ہے ۔ہم نے گذشتہ سال جنگجوئوںکو نثان زد کرنے والے مذاکرات اور اس سلسلے میں سیکورٹی تعاون کے نظام کی اہمیت کو واضح کیا ہے او راقو ام متحدہ اور مالیاتی ورکنگ فورس جیسے بین الاقوامی پلیٹ فارموں پر تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ہندوستان اورامریکہ کے خارجہ اور دفاع وزراء کی 'ٹو پلس ٹو'کی میٹنگ سے قبل وزیر خارجہ سشما سوراج اور امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے آج یہاں دو طرفہ میٹنگ میں امیگریشن سمیت باہمی مفادات سے منسلک مختلف ایشوز پر غور و خوض کیا۔ مسٹر پومپیو کا جواہر لال نہرو بھون پہنچنے پر مسز سوراج نے خیر مقدم کیا اور اس کے بعد دو طرفہ میٹنگ شروع ہوئی. میٹنگ میں خارجہ سکریٹری وجئے گوکھلے اور امریکہ میں ہندوستان کے سفیر نوتیج سرنا بھی موجود تھے ۔ ذرائع کے مطابق اس میٹنگ میں ہندوستان کی طرف سے بنیادی طور پر ایچ 1 بی ویزا کو لے کر امریکی انتظامیہ کی پالیسی اور اسے لے کر ہندوستانی پیشہ ور افراد میں تشویش کو اٹھائے جانے کا امکان ہے ۔ امریکہ سے اگرچہ اشارے ملے ہیں کہ اس پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ لیکن ہندوستان چاہتا ہے کہ اس کے بارے میں اتنی وضاحت ضرور آئے کہ آگے بھی اس پالیسی کو لے کر کوئی غلط فہمی نہیں پیدا ہو. ذرائع نے بتایا کہ دوسرے باہمی مسائل پر بھی دونوں فریقین نے تبادلہ خیال کیا۔ میٹنگ کے فورا بعد وزیر دفاع نرملا سیتا رمن اور امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کے شامل ہونے کے ساتھ ٹو پلس ٹو میٹنگ شروع ہو جائے گی۔ میٹنگ میں ہندوستان، امریکہ کے درمیان دفاعی شعبے میں اعلی ٹیکنالوجی والی نئی ایجادات اور تجارت کا راستہ کھلنے ، ہند بحرالکاہل علاقے کو شامل کرنے ، محفوظ، پرامن اور سب کے لئے یکساں طورسے کھلا بنانے کے نئے روڈ میپ پر بحث ہونے کا امکان ہے ۔ ہندوستان بحر ہند -بحرالکاہل کے علاقے کی شمولیت، محفوظ، پرامن اور سب کے لئے یکساں طور پر کھلے علاقے کے طور پر دیکھنا چاہتا ہے . اس کے علاوہ انسداد دہشت گردی کی کارروائی، توانائی کے تحفظ اور اسٹریٹجک پارٹنرشپ پر بات چیت ہونے کا امکان ہے ۔یو این آئی