کرناٹک //کرناٹک اسمبلی میں طویل عرصہ کے بعد مسلم خاتون کی نمائندگی ہوئی ہے۔ سابق وزیرمرحوم قمرالاسلام کی اہلیہ کنیز فاطمہ گزشتہ چار ماہ سے اسمبلی کے اندر اور اسمبلی کے باہراپنی ذمہ داریوں کونبھا رہی ہیں۔ کنیز فاطمہ حجاب کے ساتھ عوامی اجلاس، میٹنگوں، تقریبوں میں سرگرمی کے ساتھ شرکت کررہی ہیں۔ ان کاکہناہے کہ وہ ایک گھریلو خاتون تھیں،لیکن اپنے شوہر کے اچانک انتقال کے بعد اْنہیں مجبورا سیاست میں آنا پڑا۔ کنیز فاطمہ کہتی ہیں کہ مسلم خواتین برقع اور حجاب میں رہ کر ہرشعبہ میں خدمات انجام دے سکتی ہیں۔حیدرآباد سے بی اے کی تعلیم حاصل کرنیوالی کنیز فاطمہ گلبرگہ کی ترقی کیلئے کئی منصوبہ رکھتی ہیں۔ حال ہی میں انہیں ویمن اینڈ چائلڈ ویلفئیرکمیٹی کا رکن بھی نامزد کیاگیاہے۔کرناٹک میں مرحومہ مختارالنسا کو پہلی مسلم ایم ایل اے ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ جبکہ نفیس فضل پہلی مسلم ریاستی وزیررہی ہیں۔ بلدیہ اورپنچایتوں میں خواتین کو ریزرویشن دئے جانے کے بعد سیاسی میدان میں خواتین کی ترقی کیلئے راہیں ہموار ہوئی ہیں۔ لیکن سیاست میں دیگر طبقوں کے مقابلہ مسلم خواتین کافی پیچھے نظر آتی ہیں۔ کنیز فاطمہ کہتی ہیں کہ تعلیم کے میدان میں مسلم لڑکیاں تیزی کے ساتھ آگیبڑھ رہی ہیں۔ لیکن مسلم خواتین کو نظام حکومت،انتظامیہ،عدلیہ اور سیاست کوبخوبی سمجھنے کی ضرورت ہے۔