عوامی مفاد کا تحفظ یقینی بنا کر دہشت گردی کا خاتمہ اولین ذمہ داری:دلباغ سنگھ
سرینگر//ریاست کے نئے پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا ہے کہ عوامی مفاد کا تحفظ کر کے ریاست سے جتنا جلد ممکن ہوسکے دہشت گردی کا خاتمہ انکی اولین ترجیح ہے۔نئے ڈائریکٹر جنرل پولیس کا عہدہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف آپریشنوں میں ہراول دستے کے طور پر کام کررہے پولیس فورس کی بہبودکیلئے کام کریں گے۔دلباغ سنگھ ، جو رواں سال مارچ کے مہینے میں ڈائریکٹر جنرل جیل خانہ جات تعینات ہوئے تھے، کو ڈاکٹریس پی وید ، جنکا ٹرانسپورٹ کمشنر کے بطور تبادلہ کیا گیا ہے اور جو اکتوبر 2019میں ریٹائر ہونے والے ہیں، کی جگہ پر پولیس سربراہ کا عبوری چارج دیا گیا ہے۔دلباغ سنگھ کا کہنا ہے کہ کام مشکل ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ جموں کشمیر پولیس اس امتحان میں کامیاب ہوجائے گی۔ اس وقت میری ترجیح عام لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے علاوہ دہشت گردوں سے سختی کے ساتھ نمٹنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وہ سینئر افسران کے ساتھ پولیس ہیڈ کوارٹر پر میٹنگیں کیںجس کے بعد وہ ڈسٹرکٹ سپر انٹندنٹوں ، رینج ڈی آئی جیز اور زونل آئی جیز سے بات کرنے نیز ریاست کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہی حاصل کروں گا۔ پولیس چیف کی ذمہ داریوں کو اپنے لئے عظیم اعزاز بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کی بہبود کیلئے خصوصی توجہ دی جائے گی کیونکہ ریاستی حکومت اس معاملے پر بہت سنجیدہ ہے۔انکا کہنا تھا کہ ریاستی پولیس نے اپنا ایک مقام بنایا ہے اور یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اسے نئی بلندیوں پر پہنچایا جائے۔اس سے قبل دلباغ سنگھ نے جمعہ کوپولیس ہیڈکوارٹرس میں اپنے نئے اور اضافی عہدے کا چارج سنبھالنے کے موقع پر نامہ نگاروں کو بتایا ’میرے ساتھ ایک مضبوط فورس ہے۔ صورتحال مشکل ہے، لیکن ہم اس صورتحال سے نمٹیں گے۔ ہم موجودہ صورتحال پر قابو پانے میں ضرورت کامیاب ہوں گے‘۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر پولیس پوری مضبوطی سے کام کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا ’ ریاستی پولیس عوام اور حالات کی بہتری کے لئے پوری مضبوطی سے کام کرتی رہے گی‘۔پولیس سربراہ کی حیثیت سے اپنے عہدے کا چارج سنبھانے کے موقعہ پران کا مختلف ونگوں کے سینئر پولیس افسران نے استقبال کیا۔ انہوں نے افسران کی اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت بھی کی۔ انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا‘۔میٹنگ کے دوران پولیس کے سنیئر افسران نے اُنہیںبتایاکہ وہ اُسی لگن اور تن دہی سے اپنی ڈیوٹی سر انجام دیتے رہیں گے جس طرح وہ دیتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ جموں و کشمیر نے ماضی میں بہت سے سارے چیلنجوں کا مقابلہ کیا اور آجکل اُس سے بڑھ کر مسائل درپیش ہیں ۔ انہوں نے افسران پہ زور دیا کہ محنت اور لگن سے کام کریں۔ پولیس اہلکاروں کے ویلفیئر خاصکر کانسٹیبلری کے مسائل کو ترجہی بنیادوں پر حل کریں ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سربراہ ہونے کے ناطے وہ پولیس اہلکاروں کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں ۔
گورنر سے ملاقی
سیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال
نیوز ڈیسک
سرینگر // جموں وکشمیر پولیس کے نئے سربراہ دلباغ سنگھ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد راج بھون میں گورنر ستیہ پال ملک سے ملاقات کی ۔ سنگھ نے گورنر کو ریاست کی موجودہ اندرونی سیکورٹی صورتحال کے بارے میں جانکاری دی ۔ انہوں نے جموں کشمیر پولیس کے سامنے امن و قانون سے متعلق کئی اہم معاملات کے بارے میں بھی گورنر سے تبادلہ خیال کیا ۔ گورنر نے دلباغ سنگھ کے ساتھ پولیس عملے اور اُن کے کنبوں بالخصوص رہایشی سہولیات سے متعلق معاملات پر سیر حاصل بحث کی ۔ انہوں نے ان سے تاکید کی کہ وہ اپنے فرایض کے انجام دہی کے دوران عوامی مفاد کو سرفہرست رکھیں ۔
ہلاکتوں کا چکر بند ہوگا تو خوشی ہوگی:ڈاکٹر وید
بلال فرقانی
سرینگر//ریاستی پولیس کے سابق سربراہ ایس پی وید نے جموں کشمیر میں ہلاکتوں کے چکر کے خاتمے کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان لڑکوں کی زندگیاں ضائع ہو رہی ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس سے ٹرانسپورٹ کمشنر کے عہدے پر تبادلہ پر حکومت مجاذہے،اور وہ سرکاری ملازم ہیں۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر شیش پال وید نے کہا’’میری تشویش یہ ہے کہ کشمیر میں ہلاکتوں کا چکر بند ہونا چاہیے،نوجوان لڑکوں کی جانیں جا رہی ہیں،اور جب یہ چکر بند ہوگا،مجھے خوشی محسوس ہوگی‘‘۔انہوں نے کہا کہ میرے لئے اس سے اور کوئی بہتر خبر نہیں ہوگی اگر ایسا ہوا۔ڈاکٹر وید نے کہا’’ 2016میں،میں نے ریاستی پولیس کے سربراہ کی کمان سنبھالی،جب کشمیر میں صورتحال بہت خراب تھی،تاہم خدا کا شکر ہے کہ جب میں نے عہدہ سنبھالا اور حالات آہستہ آہستہ ٹھیک ہونے شروع ہوئے،اور آج ماضی کے مقابلے میں صورتحال بہت بہتر ہے‘‘۔ سابق پولیس سربراہ نے کہا کہ ریاستی پولیس سربراہ سے ٹرانسپورٹ کمشنر کے عہدے پر تبادلے کیلئے سرکار مجاذ ہے۔انہوں نے کہا’’میں سرکاری ملازم ہوں،اور میں نئی ذمہ داری کو بہ خوبی انجام دونگا‘‘۔ انہوں نے تمام پولیس محکمہ اور خفیہ ایجنسیوں کو گزشتہ ڈیڑھ برس کے دوران انہیں تعاون دینے پر شکریہ ادا کیا۔