میںاک چھوٹا بچہ ہوں
من اور تن کا سچا ہوں
دل کا بھولا بھالا ہوں
اب کچھ کہنے والا ہوں
آنکھ مچولی کھیلے سارے
شام فلک سے سورج اُترا
دور کہیں پر چھپ کر بیٹھا
چھپا چھپی کے سارے کھلاڑی
آنکھ مچولی کھیلے ساتھی
چاند، ستارےاور پتنگے
ڈھونڈیں رات کو سورج سارے
آر درختوں کی وہ لے کر
ڈوب،غروب ہوا تھا سورج
صُبح سے پہلے کوئی ستارہ
چُھو کے گیا تھا جب سورج کو
اور یہ تارا چیخ اُٹھا تھا
راکھ ہوا ہے ہمارا سورج
چاند،ستارے شور مچائے
زمیں نگل گئی سورج
کل تلک تو زندہ تھاسورج
کیوں؟ جل کر بھسم ہوا
ریسریچ اسکالرشعبۂ اُردو کشمیر یونیورسٹی
فون نمبر؛9596101499