جموں//رسانہ کٹھوعہ میں 8سالہ خانہ بدوش بچی کی اجتماعی عصمت ریزی کیلئے آواز بلند کرنے والی ایڈوکیٹ دیپکا سنگھ راجاوت کوجینوا میں منعقد ہونے والی حقوق البشر کی ایک کانفرنس میں شرکت کے لئے مدعو کیا گیا ہے ۔انٹر نیشنل ہیومن رائٹس ایسو سی ایشن آف امریکن مائنارٹیز کی طرف سے ہیومن رائٹس کونسل کا 39واں اجلاس 10سے28ستمبر تک سوئزر لینڈ کے شہر جینوا میں منعقد ہو رہا ہے ۔ ایڈوکیٹ دیپکا، جن کا تعلق کپوارہ کشمیر کے ایک کشمیری پنڈت کنبہ سے ہے، جو اب جموں میں مقیم ہے ،19ستمبر کو جینیوا پہنچیں گی ۔اس سے قبل انہیں انڈین مرچینٹس چیمپر آف کامرس لیڈیز ونگ کی جانب سے ممبئی میں ’وومین آف دی ائر‘ کا خطاب دیا جا چکا ہے جب کہ انہیں کینیڈا میں ’فیسٹول آف مدرز اینڈ ڈاٹرز‘ کی طرف سے ’ہیومنٹیرین ایوارڈ2008اور ابھی حال ہی میں 17 جون 2018 کوکیرالہ کی ایک غیر سرکاری رضاکار تنظیم کی طرف سے ’وومین آف دی سینچری ‘ایوارڈ سے بھی نوازاجا چکا ہے ۔ دیپکا حقوق انسانی، بالخصوص حقوق اطفال و خواتین کے لئے 2008سے کام کر رہی ہیں اور جموں کشمیر میں بنائی گئی این جی او کی سربراہی کے علاوہ قومی سطح کی کئی تنظیموں کے ساتھ بھی وابستہ ہیں۔ انہیں کٹھوعہ میں خانہ بدوش بچی کی عصمت ریزی اور قتل معاملہ میں صدائے احتجاج بلند کرنے کے بعد شرپسند عناصر کی طرف سے دھمکیوں اور بائیکاٹ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔