پنجی//گوا کے وزیر اعلی منوہر پاریکر کی طویل عرصے سے علالت کی وجہ سے نئی حکومت کے سلسلے میں ہلچل تیز ہوگئی ہے ۔ اسمبلی انتخابات میں سب سے بڑی پارٹی کی شکل میں ابھرنے کے باوجود کانگریس حکومت بنانے سے چوک گئی تھی لیکن اب وہ ایک بار پھر ریاست میں حکومت بنانے کی کوشش میں لگ گئی ہے ۔ وہیں دوسری جانب بی جے پی نے مسٹر پاریکر کے مقام پر کسی اور کو وزیر اعلی بنانے کی اٹکلوں کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے عہدے پر برقرارہیں گے ۔کانگریس کے اراکین اسمبلی پیر کو یہاں گورنر مردلا سنگھ سے ملاقات کرنے کے لئے پہنچے لیکن ملاقات نہیں ہو سکی، کانگریس لیڈروں نے گورنر ہاوس میں ایک خط دیا جس میں پارٹی نے گورنر سے حکومت سازی کا موقع دینے کی درخواست کی ۔ ریاست میں 16 اراکین اسمبلی کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی کانگریس کے قانون سا زپارٹی کے رہنما چندر کانت کاولیکر نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا'' ہم نے گورنر کو دو میمورنڈم سونپے ہیں ۔ایک میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ اسمبلی میں کانگریس سب سے بڑی پارٹی ہے لیکن ہمیں حکومت بنانے کا موقع نہیں دیا گیا۔ اس کا نتیجہ سامنے ہے کہ ریاست میں حکومت کس طریقے سے چل رہی ہے ۔ریاست میں حکومت کے ہوتے ہوئے بھی نہیں کے برابر ہے انہوں نے کہا کہ کانگریس کو اکثریت کی حمایت حاصل ہے اس لئے ہم نے حکومت بنانے کا دعوی کیا ہے ،گورنر یہاں اتوار کو تشریف لائیں گی ہم ان سے کانگریس کو حکومت سازی کا موقع دینے کی اپیل کریں گے ۔مسٹر کاولیکر نے کہا کہ پارٹی کے 16 میں سے 14 اراکین اسمبلی گورنرہاوس آئے تھے لیکن گورنر سے ملاقات ممکن نہیں ہو سکی انہوں نے کہا کہ دوسرے میمورنڈم میں گورنر سے اپیل کی گئی ہے کہ عوام نے ہمیں پانچ سال کے لئے منتخب کیا ہے اور 18 ماہ کے اندر ہی نئے سرے سے انتخاب کے حالات پیدا نہیں ہونے چاہئیں۔موجودہ حکومت میں کام کرنے کی اہلیت نہیں ہے اس لئے ہمیں حکومت سازی کا موقع دیا جانا چاہئے ۔قابل ذکر ہے مسٹر پاریکر سات مہینوں سے علیل ہیں امریکہ سے علاج کراکر واپس آنے کے بعد پاریکر نے کچھ دنوں تک آفس کا کام کیا لیکن طبیعت دوبارہ خراب ہونے پر سنیچر کو انہیں دہلی کے ایمس اسپتال میں علاج کی غرض سے داخل کرایا گیا ہے ۔اس درمیان بی جے پی کی ایک مرکزی ٹیم نے ریاستی اکائی کی کور کمیٹی کے ساتھ آج ایک میٹنگ کی۔ میٹنگ میں مرکزی وزیر شری پد نائک، گوا بی جے پی کے صدر ونے تیندولکر، سابق وزیر راجیندر ارلیکر، دیانند منڈریکر، سابق وزیر اعلی لکشمی کانت پاریکر، سابق رکن اسمبلی دامو نائک، ریاستی بی جے پی کے جنرل سکریٹری (تنظیم) سدانند اور دیگر رہنما موجودتھے ۔میٹنگ کے بعد سابق وزیرتوانائی مہادیو نائک نے مسٹر پاریکر کی جگہ پر نیا وزیر اعلی بنانئے جانے کی تما م اٹکلوں کو سر ے سے خارج کرتے ہوئے کہا'' ہم نے کہا ہے کہ مسٹر پاریکر وزیر اعلی بنے رہیں گے ان کا علاج چل رہا ہے اور وہ جلد ہی صحت یاب ہو جائیں گے میٹنگ میں اس بات پر کسی قسم کی کوئی گفتگو نہیں ہوئی ہے کہ کس کو وزیر اعلی کا قلمدان دیا جائے ،پارٹی اعلی کمان ہی اس ضمن میں فیصلہ کرے گی"۔مسٹر رام لال نے میٹنگ سے قبل کہا کہ یہ میٹنگ اگلے سال ہونے والے عام انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں ہے اور ریاست کی قیادت میں تبدیلی سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔مرکزی ٹیم نے اتوار کو پارٹی کے اراکین اسمبلی، حکومت میں شامل دیگر پارٹیوں کے ممبران اور آزاد اراکین اسمبلی سے ملاقات کی ۔ گوا کی 40 اراکین اسمبلی میں بی جے پی کے 14 اراکین اسمبلی ہیں ،بی جے پی گوا مانتک پارٹی کے تین، گوا فارورڈ کے تین اور تین آزاد اراکین کی حمایت سے گوا کے اقتدار پر قابض ہے ۔قابل ذکر ہے کہ اسمبلی انتخابات میں کسی پارٹی کو اکثریت نہیں ملی تھی،کانگریس سب سے بڑی پارٹی کی شکل میں ابھری تھی، علاقائی پارٹیوں نے بی جے پی کو اس شرط پر حمایت دی تھی کہ پاریکر کو وزیر اعلی بنایا جائے اس وقت مسٹر پاریکر مرکز میں وزیردفاع تھے انہوں نے اپنے اس عہدے سے استعفی دے کر گوا کے وزیر اعلی کا عہدہ دسنبھالا تھا۔یو این آئی ۔