خبر افسوسناک،پاکستان دوبارہ بات چیت کی پیشکش نہیں کریگا:قریشی
نئی دہلی +اسلام آباد//بھارت نے اقوام متحدہ میں وزرائے خارجہ سشما سوراج اور شاہ محمود قریشی کی ملاقات منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پاکستان نے اس ڈرامائی پیشرفت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اب بھارت سے مذاکرات کی پیشکش نہیں کرے گا۔خیال رہے کہ وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے جمعرات کو کہا تھا کہ سشما سوراج اور پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ملاقات اس مہینے کے آخر میں ہوگی۔ بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستانی حکومت کی اپیل پر ہندوستان میٹنگ کیلئے تیار ہے۔ یہ وزیر خارجہ سطح کی میٹنگ ہوگی۔ لیکن شوپیان میں 3پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کا واقعہ ہونے کے بعد مرکزی سرکار نے اچانک یہ بات چیت رد کر د ی ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے کہا کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی میٹنگ کو ہندوستان نے رد کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس کے تین جوانوں کے قتل اور برہان وانی پر پاکستان کے اسٹامپ جاری کرنے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ۔ ہندوستان نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور بات چیت ایک ساتھ نہیں ہوسکتی ۔ ہندوستان جوانوں کے قتل سے ناراض ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ایسے ماحول میں میٹنگ نہیں ہوپائے گی۔ادھر پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ہم منصب سے ملاقات سے بھارت کی معذرت پر حیران ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان خطے کی بہتری چاہتا ہے، خبر سن کر افسوس ہوا‘۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھارتی دہشت گردی کے متعدد ثبوت ہمارے پاس بھی ہیں لیکن پاکستان ماضی کو چھوڑ کر آگے بڑھنا چاہتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو سفارتی آداب کا خیال رکھنا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ ہماری سوچ مثبت ہے، لگتا ہے کہ پاکستان کا مثبت رویہ بھارت میں سیاست کی نذر ہوگیا۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’لگتا ہے کہ بھارت میں آنے والے انتخابات کی تیاری کی جارہی ہے، ہندوستان اپنے خول سے باہر نہیں نکل پارہا‘۔ان کا کہنا تھا کہ ملاقات سے پیچھے ہٹ کر بھارت نے خطے کی خدمت نہیں کی جبکہ پاکستان ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان اب بھارت سے دوبارہ ملاقات کی درخواست نہیں کرے گا، معاملات وہاں ہی حل ہوتے ہیں جہاں باہمی عزت اور احترام ہو، بھارت کی سیاست تقسیم نظر آرہی ہے۔جنرل اسمبلی اجلاس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اجلاس سے خطاب میں پاکستان کا مؤقف پیش کروں گا اور کوئی ایسی بات نہیں کروں گا جس سے معاملہ مزید پیچیدہ ہو۔ان کا کہنا تھا کہ معاملات سلجھانا مشکل ہوتا ہے اور الجھانا آسان۔