بڈشاہ چوک،مولانا آزاد روڑ اور ریذیڈنسی روڑ پر عزادار اور پولیس گتھم گھتا، درجنوں گرفتار
سرینگر// یوم عاشورہ کے موقعہ پر انتظامیہ نے شہر خاص اور لالچوک میں بندشیں عائد کی تھیں۔اس دوران عزاداروں نے لالچوک میںماتمی جلوس برآمد کرنے کی کوشش کی،تاہم پولیس نے جلوس کو منتشر کر کے درجنوںافراد کو حراست میں لیا۔ سخت ترین ناکہ بندی کی وجہ سے جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی عائد کی گئی۔اس دوران میرواعظ عمر فاروق کو گھر میں نظر بند رکھا گیا،جبکہ سید علی گیلانی بدستور خانہ نظر بند رہے۔ اس دوران وادی کے کئی علاقوں میں ذوالجناح کے جلوس برآمدکئے گئے۔
شہر کی ناکہ بندی
سرینگر میں یوم عاشورہ کے موقعہ پرشہر کے آبی گذر سے برآمد ہونے والے جلوس کے پیش نظر لالچوک کو سیل کیا گیا ۔علاقے کی تار بندی کی گئی تھی،اور علاقے کو نقل و حرکت کیلئے ممنوع بنایا گیا تھا۔ صبح کے وقت ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ اور جہانگیر چوک میں بھی سخت بندشیں عائد تھیں، تاہم دن گزرنے کے ساتھ ان بندشوں میں نرمی لائی گئی۔ پولیس اسٹیشن کوٹھی باغ، مائسمہ ، کرالہ کھڈ ، شہید گنج ، ، شیر گڈھی ، بٹہ مالو ،، رعناواری، نوہٹہ، خانیار،مہاراج گنج اور صفا کدل سمیت دیگر علاقوں میں بھی پولیس و فورسز نے سختی سے ناکہ بندی کر کے بندشیں عائد کی تھیں ۔آواجاہی پرعائدسخت پابندیوں ،رکاوٹوں؎ اورسخت ترین سیکورٹی انتظامات کے باعث شہرخاص اورسیول لائنزکے تمام چھوٹے بڑے بازاربندرہے۔ لالچوک اور اس کے گردونواح کے علاقوں میں 20سے زائد عزاداروں کی گرفتاری عمل میںلائی گئی ۔جامع مسجد ، نو ہٹہ ، گوجوارہ،راجوری کدل،صراف کدل، بہوری کدل،ملارٹہ اور جامع مسجد کے گرد نواح میں بڑے پیمانے پر فورسز اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھاجبکہ تمام اہم رابطہ سڑکوں پرخاردارتاریں ڈالکرگاڑیوں اورپیدل آواجاہی کوناممکن بنادیاگیا ۔
جلوسوں پر یلغار
بندشوں کے باوجودجمعہ کوقبل از دوپہرلال چوک میں مولانا آزاد روڑپر کئی نوجوان جمع ہوئے اور انہوںنے جلوس برآمد کرنے کی کوشش کی۔ نثار حسین راتھر کی قیادت میںعزادار ٹیلیفون ایکسچینج( تار گھر )کے نزدیک نمودار ہوئے اور اسلام و آزادی کے علاوہ یا حسین،یا حسین کے نعرے بلند کرنے لگے۔تاہم پولیس نے انہیں منتشر کیا۔اس موقعہ پر نثار حسین راتھر سمیت20 کے قریب عزاداروں کو حراست میںلیا گیا۔ بڈشاہ چوک میں تاج ہوٹل کے نزدیک بھی عزادار امتیاز حیدر کی قیادت میںنمودار ہوئے اور یا حسین ؓ یا حسینؓ ،لبیک یا حسین ؓکے نعرے بلند کرتے گئے۔پولیس فوری طور پر حرکت میں آئی اور امتیاز حیدر سمیت ایک درج افراد کو حراست میں لیا۔مولاناآزاد روڑ پر ہی انجمن شرعی شعیاں کے جھنڈے تلے نوجوان نمودار ہوئے اور پیش قدمی کرنے لگے۔عزادار یا عباس یا عباس کے نعرے بلند کرتے ہوئے پیش قدمی کرنے لگے،تاہم پولیس مزاحمت کے بیچ درجن بھر نوجوانوں کو انجمن شرعی شعیاں کے جنرل سیکریٹری آغا سید احمد المصوی سمیت حراست میں لیا ۔ پرتاب پارک کے نزدیک درجنوں نوجوان سیاہ پرچم اٹھائے نمودار ہوئے۔ابھی عزا دار کچھ آگے بڑے تھے کہ پولیس نے انہیں حراست میں لیا۔
مزاحمتی خیمہ پر قدغن
پولیس نے ممکنہ طور پر جلوسوں میں شرکت کے پیش نظر کئی لیڈراں کو خانہ نظر بند رکھا۔حریت(ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کو اپنی رہائش گاہ واقع نگین میں خانہ نظر بند رکھاگیا۔ جمعہ صبح ہی میرواعظ عمر کو اطلاع دی گئی کہ وہ گھر میں نظر بند ہیں۔ سید علی گیلانی بدستور گھر میں نظر بند رہیں۔
ذوالجناح کے جلوس
وادی میں عاشورا کا بڑا جلوس امام باڑہ میر گنڈ بڈگام سے آغا سید حسن کی قیادت میں برآمد ہوکر مرکزی امام باڑہ بڈگام میں اختتام پذیر ہوا۔ جلوس میں دسیوں ہزار عزاداروں نے شرکت کرکے شہدائے کربلا کو عقیدت کا خراج پیش کیا۔ شہرکے زڈی بل علاقہ میں عاشورہ کابڑاجلوس برآمدہوا،جس میں وادی کے مختلف علاقوں سے آئے ہزاروں عزاداروں نے شرکت کی ۔منڈی بل سے برآمدشدہ عاشورہ جلوس امام باڑہ زڈی بل میں اختتام پذیرہوا۔راستے میں عزاداریاحسین ،یاحسن اورشہداء کربلا کے حق میں نعرے بلندکرتے رہے ۔امام باڑہ بوٹہ کدل گلشن باغ سے برآمد ہوکر خانقاہ میر شمس الدین آرا جڈی بل سرینگر میں اختتام پذیر ہوا جس کی سربراہی آغا سید منتظر الموسوی نے کی۔ اس دوران بڈگام کے یچھ گام،سندھی پورہ،گوجرہ ،ماگام،کے علاوہ،بمنہ،،پائل راولپورہ، نوگام،اندرکوٹ،شگن پورہ،زالورہ،گامدو،گاڑعہ کھڈ،کھن پیٹھ، بڈگام کے چھترگام، یارستھرو، سایہامہ، بابا پورہ ماگام، وتہ ماگام بیروہ، اچھہ ہامہ کھاگ، چائرہ، غوطی پورہ، تالہ پورہ، بوگہ چھل، جہامہ ، اتنہ، سونہ پاہ، حیات پورہ، دندوسہ بٹہ چک، اسکندرپورہ، بٹہ پورہ، سٹھسو کلان، سنزی پورہ، کینہ ہامہ، شالنہ، ہردووامنہ بیروہ ، گنڈ حسی بٹ،، اندکھلو، اوڑینہ، نوگام پائین، گنڈ نوگام، بڈی پورہ، چھانہ محلہ نوگام، ضلع بارہمولہ کے ملہ پورہ دسلی پورہ، سونم، کانل، یال، کھنہ پٹھ، زاڈی محلہ، اوچھلی پورہ، دیورہ، نورکھاہ قاضی پورہ، شاہدراہ کمل کوٹ اوڑی، دھنی سیداں ، چھولاں کلساں، ضلع پلوامہ کے وکھرون، گانگو، پنیر جاگیر ترال،ضلع اسلام آباد( اننت ناگ )کے چھترگل وغیرہ شامل ہیں،سمیت کئی علاقوں میں بھی ذوالجناح کے جلوس نکالئے گئے۔شمالی اور جنوبی کشمیر کے شعیہ اکثریتی آبادی والے علاقوں میں بھی ذوالجناح کے جلوس برآمد ہوئے،جس کے دوران عزادار سیاہ ماتمی پرچم لہراتے ہوئے سینہ کوبی،مرثیہ اور زنجیر زنی کرتے ہوئے نظر آئے۔بابا منزل نواکدل میں بھی ایک حسینیؓ مجلس کا انعقاد ہوا جس میں علمائے کرام علامہ مولانا شوکت حسین کینگ، مولوی خورشید احمد قانونگو اور جمعیت کے الحاج محمد اشرف عنایتی نے یوم عاشورہ اور کربلا کے شہداء کی عظیم شہادت پر روشنی ڈالی۔