اسلام آباد// وزیراعظم عمران خان نے مذاکرات کی دعوت ٹھکرانے پر بھارتی قیادت کو بصیرت سے عاری قرار دے دیا۔ عمران خان نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکرات کی بحالی کی دعوت کے جواب میں بھارت کا منفی اور ہٹ دھرمی پر مبنی رویہ باعث افسوس ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اپنی پوری زندگی میں نے چھوٹی سوچ والے لوگوں کو بڑے بڑے عہدوں پر قابض ہوتے دیکھا ہے۔ یہ لوگ بصارت سے عاری اور دور اندیشی سے یکسر محروم ہوتے ہیں، ان کے پاس وسیع منظر نامے کو سمجھنے کی صلاحیت نہیں ہوتی۔ادھروزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکہ جانے سے قبل ائر پورٹ پر نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے ملاقات سے انکار کے لئے جولائی میں کمانڈر برہان وانی کے اسٹیمپ چھاپے جانے کے معاملے کو ستمبر میں بہانہ بناکر پیش کیا گیا۔شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ برہان وانی کے اسٹیمپ موجودہ حکومت کے آنے سے پہلے (رواں برس 25جولائی سے قبل) چَھپے تھے، لیکن بھارت نے ملاقات سے انکار کے لیے جولائی کے معاملے کو ستمبر میں بہانہ بناکر پیش کیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ 'دراصل بھارت کے اندرونی حالات نے انہیں ملاقات کی اجازت نہیں دی'۔وزیر خارجہ نے کہا کہ 'اس سارے معاملے میں جس طرح سفارتی آداب کو روندا گیا، اس کی بھی مثال نہیں ملتی'۔قریشی کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے لئے جو جملے استعمال کئے گئے، وہ انتہائی نامناسب ہیں اور مجھے بہت افسوس ہوا'۔بھارتی وزارت خارجہ ترجمان رویش کمار نے کہا تھاکہ 'عمران خان کی جانب سے خط کے بعد ہم سمجھے تھے کہ پاکستان مثبت سمت کی جانب گامزن ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان کی پیش کش کے پیچھے غلط ارادے تھے'۔