نئی دہلی// وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کہا ہے کہ کانگریس صدر راہل گاندھی اور فرانس کے سابق صدر فرانسوا اولند ے کے بیانات کو دیکھ کر لگتا ہے کہ دونوں کے درمیان ضرور کوئی نہ کوئی تعلق ہے ۔ مسٹر جیٹلی نے اتوار کو سوشل میڈیا پر اولند ے کے اس بیان کے تناظر میں یہ تبصرہ کیا ہے جس میں فرانس کے سابق صدر نے کہا تھا کہ ان کی حکومت نے مشہور صنعتکار انل امبانی کی کمپنی ریلائنس ڈیفنس کو رافیل سودے کا پارٹنر بنانے کے لئے تجویز نہیں دی تھی بلکہ حکومت ہند کی طرف سے یہ تجویز دی گئی تھی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ مسٹر راہل گاندھی نے 30 اگست کو کہا تھا کہ یہ عالمی بدعنوانی ہے اور یہ طیارے صرف دور تک ہی نہیں اڑیں گے بلکہ آنے والے دنوں میں یہ بنکر تباہ کرنے والے بم بھی برسائیں گے ۔ مسٹر راہل گاندھی کا یہ بیان رافیل سودے کے بارے میں مسٹر اولند ے کے ابتدائی بیانات سے میل کھاتا ہے ۔ وزیر خزانہ مسٹر جیٹلی نے فیس بک پر جاری اپنے پیغام میں کہا ہے کہ 31 اگست کو کانگریس پارٹی کے ٹوئٹر ہینڈل پر کہا گیا تھا کہ اس بات کے پختہ ثبوت ہیں کہ صنعتکار انیل امبانی نے فرانس کے سابق صدر کو ان کی اداکارہ پارٹنر کے ذریعے دسالٹ سے کام لینے کے بدلے رشوت دی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کے بیان میں خود تضاد ہے ۔ ایک طرف تو وہ کہتی ہے کہ مسٹر اولند ے کو ہندوستان کی ایک کمپنی نے رافیل کا ٹھیکہ حاصل کرنے کے لئے رشوت دی اور اب ان کو اس سودے میں گواہ کے طور پر استعمال کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسٹر اولند ے اپنی پارٹنر اور فلم ساز جولی گات سے مبینہ تعلقات کی وجہ سے خود سرخیوں میں ہیں۔ کانگریس نے الزام لگایا تھا کہ جولی کی فلم میں تعاون کے ذریعے امبانی کی کمپنی نے مسٹر اولند ے کو رشوت دی تھی۔یو این آئی ۔