چنڈی گڑھ//ہماچل پردیش کے قبائلی اضلاع میں برف باری کی وجہ سے تقریبا ایک ہزار سے زائد سیاح اور مقامی لوگ مختلف جگہوں پر پھنس گئے ا ور نشیبی علاقوں اور شمال مغرب میں شدید بارش سے معمولات زندگی درہم برہم ہوگئیں ۔ ریلوے اور سڑک ٹریفک پر اس کا اثر پڑا۔گزشتہ دو دنوں سے مسلسل بارش کی وجہ سے علاقے میں فضائی سروس بھی متاثرہوئی ہے ۔ ہماچل اور چنڈی گڑھ میں نہ تو باہر سے کوئی پرواز آئی اور نہ ہی گئی۔ریلوے اور سڑک ٹریفک پر بھی کافی اثر پڑا۔ ھماچل میں زبردست بارش میں پل بہہ گئے جس سے سینکڑوں راستے بند ہو گئے ھیں ۔راوی، بیاس، ستلج سمیت تمام ندیوں میں طغیانی آگئی ہے ۔پنجاب میں بڑی ندیوں کے آس پاس کے علاقوں کو سیلاب کی وجہ سے خالی کرا لیا گیا ہے ۔ چنڈی گڑھ میں سکھنا جھیل میں پانی کی سطح بڑھنے سے پانی نکالنے کے لئے گیٹ کھولنے پڑے ۔شملہ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ھماچ چھادت لاھول سپیتی، کننور اور کلو کے دور دراز اضلاع کے دوردراز علاقوں میں کاجا، لیہہ اور منالی کے شاہراہ پر سینکڑوں لوگ اور سیاح پھنسے ہوئے ہیں اور خراب موسم کی وجہ سے انہیں نکالا نہیں جا سکا۔لاہول ا سپیتی ضلع اندھیرے میں ڈوبا رہا اور موبائل، بجلی اور مواصلات کی خدمت ٹھپ رہی۔ برف باری کی وجہ سے ٹرانسپورٹ خدمات ٹھپ ہونے کے سبب سیب، آلو، مٹر اور دیگر سبزیاں خراب ہوگئی ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے 24 گھنٹوں کے دوران موسم میں کچھ بہتری کا امکان ہے اور 26 ستمبر تک بارش کے آثار ہیں۔زبردست بارش کے سبب کم از کم آٹھ لوگوں کی موت ہو گئی جبکہ کئی دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔امرتسر میں زبردست بارش کی وجہ سے چند مقامات پر زمین دھنس گئی جس سے کافی نقصان ہوا ہے ۔ کئی جگہ بارش میں مکانوں کی چھت گر گئی جس میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔یواین آئی