نئی دہلی//کانگریس صدر راہل گاندھی نے پیر کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کو دوبارہ کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے فرانس کے سابق صدر فرانسوا اولندے کے اس انٹرویو کا ویڈیو جاری کیا ،جس میں انہوں نے کہا تھا کہ رافیل جنگی طیارہ کے سودے میں آفسیٹ پارٹنر کے لئے انل امبانی کی کمپنی کا نام ہندوستان کی حکومت کی تجویز تھی۔ مسٹر راہل گاندھی نے اپنے ٹوئٹر پر اس ویڈیو کو 'بھارت کے چوروں کے سردار کی المناک سچائی' کے عنوان کے ساتھ پوسٹ کیا ہے ۔کانگریس کے دیگر سینئر لیدران نے رافیل سودے میں مودی حکومت پر سرکاری خزانہ کو نقصان پہنچانے کا الزام لگاتے ہوئے کمپٹرولر اور آڈیٹر جنرل (سی اے جی) کے بعداب مرکزی ویجی لنس کمیشن(سی وی سی) سے اس کی انکوائری کرانے کی اپیل کی ہے ۔کانگریس کے سینئر رہنماو ں کے ایک وفد نے پیر کو یہاں سی وی سی کے سربراہ سے ملاقات کرکے انہیں ایک میمورنڈم پیش کیا اور الزام لگایا کہ اس سودے میں سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا گیا ہے ۔ سرکاری سیکٹر کی کمپنی ہندوستان ایروناٹکس لمیٹیڈ (ایچ اے ایل) سے آفسیٹ سودے کو غیر قانونی طریقے پر ختم کرکے ایک پرائیوٹ کمپنی کو یہ کام دیا گیا ہے اور ملک کی سلامتی سے کھلواڑکیا گیا ہے ۔میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے 36رافیل جنگی طیاروں کے اس سودے میں دفاعی خریداری کے عمل کی خلاف ورزی کی ہے اور ایک صنعت کار کو فائدہ پہنچانے کا کام کیا گیا ہے ۔ کانگریس کے وفد میں سینئر رہنماغلام نبی آزاد، احمد پٹیل، منیش تیواری ، جے رام رمیش ، ابھیشیک منو سنگھوی ، رندیپ سنگھ سرجے والا، وویک تنکھا ، پرمود تیواری ، آنند شرما، کپل سبل اور پرنب جھا شامل تھے ۔وفد نے سی وی سی سے کہا کہ حکومت رافیل طیاروں کی قیمت نہیں بتاپارہی ہے ۔ سی وی سی کو حکومت سے ان جنگی طیاروں کی قیمت کے ساتھ ہی اس سودے سے متعلق پوری معلومات طلب کرنے کا حق ہے اور حکومت اطلاعات فراہم کرنے کی پابند ہے ۔ انہوں نے سی وی سی سے معاملے کی پوری جانچ کرنے کا اپیل کی ہے ۔ اس سے پہلے پارٹی سی اے جی سے بھی اس سودے کی جانچ کی اپیل کرچکی ہے ۔یو این آئی