سرینگر// پی ڈی پی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر خزانہ سید الطاف بخاری نے دفعہ 35 اے کے دفاع کیلئے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے تحاد کو ناگزیز قرار دیا ہے۔یہاں پارٹی کی ایک تقریب کے حاثیے میں نامہ نگاروں کی طرف سے پوچھے گئے سوالات کے جواب میںانہوں نے کہا ’’ریاست جموں و کشمیر کے مفادات کا دفاع کرنے کیلئے دونوں پارٹیوں کو آگے آنا چاہئے اور گورنر سے ملاقات کرکے حکومت کے قیام کا دعو ی کرنا چاہئے ۔انہوں نے کہا ’’یہ ایک صحیح قدم ہوگا اگر نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کا اتحاد ہو، تاکہ ہم اپنی شناخت کو بچا سکیں ‘‘۔انہوں نے کہا ’’گورنر ہمیںنظر انداز نہیں کرسکتے کیونکہ ہمارے پاس سرکار بنانے کیلئے پورے ممبران ہیں ‘‘۔انہوں نے کہا’’دونوں پارٹیاں مل کر دفعہ 35اے کے تحفظ کیلئے ایجنڈے پر کام کرسکتی ہیں ‘‘۔بخاری نے کہا کہ بھارت سرکار کی طرف سے دفعہ35اے کے تحفظ پر خاموشی کے خلاف پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس نے آنے والے پنچایتی اور بلدیاتی چنائو کا بائیکاٹ کا اعلان کیا ۔انہوں نے کہا ’’اگر اتر پردیش میں وسیع تر مفادات کی خاطر بی ایس پی اور ایس پی ایک ہوسکتے ہیں تو ہم کیوں نہیں ،یہاں لوگ یہی چاہتے ہیں کہ این سی اور پی ڈی پی ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھ ملائیں ۔انہوں نے مزید کہا ’’یہ میری ذاتی راے ہے ،نہ کہ پارٹی کی ‘‘۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی اور این سی جمہوریت اور الیکشن میں یقین رکھتی ہیں اور مرکزی سرکار دفعہ35اے کے معاملہ کو لیکر ہمارے احتجاج پر غور کرنا چاہئے ۔بخاری نے کہا ’’اگر نئی دلی کا مشن ہمیںانصاف نہ دینا ہے تو ہمیں ہاتھ ملا کر اس کا جواب دینا چاہئے‘‘۔