دوسرے مرحلے میں نامزدگیاں واپس لینے کی تاریخ ختم،تیسرے مرحلے کی آخری تاریخ سوموار مقرر
سرینگر//ریاست میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کیلئے میدان سج گیا ہے،جس کے دوران422 وارڈوں میں 1283 امیدوار میدان میں ہیں، جس میں78بلا مقابلہ کامیاب ہونگے۔ وادی کے149وارڈوں میں 207 امیدواروں کے درمیان پہلے مرحلے میں 8اکتوبر کومقابلہ ہوگا،جس میں بانڈی پورہ میں سب سے زیادہ43امیدوار میدان میں ہیں۔ 8 اکتوبر کو سرینگر میونسپل کارپوریشن کے تین وارڈوں میں پہلے مرحلے کے تحت ووٹ ڈالے جائیں گے۔بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں78امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہونگے جن میں وادی میں69اور جموں میں9امیدوار شامل ہیں۔سرینگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف الیکٹورل آفیسر شالین کابرا نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے پہلے اور دوسرے مرحلے میں نامزدگیاں اور کاغذات واپس لینے کی آخری تاریخ ختم ہوگئی ہے،جبکہ تیسرے مرحلے میں کاغذات واپس لینے کی آخری تاریخ پیر یکم ستمبر کو ہے۔ان کا کہنا تھا کہ تینوں مرحلوں کیلئے مجموعی طور پرتقریباً3385 امیدوار انتخابی دوڑ میں ہیں،تاہم پیر کو تمام صورتحال واضح ہوگی جب تیسرے مرحلے میں کاغذات واپس لینے کی تاریخ ختم ہوگی۔ شالین کابرا نے اعدادو شمار ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وادی میں مجموعی طور پر149وارڈوں میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں249امیدواروں نے کاغذات نامزدگیاں داخل کیں ،جس میں کچھ ممبران کی طرف سے کاغذات واپس لینے اور جانچ پڑتال کے دوران کچھ امیدواروں کے کاغذات مسترد ہونے کے بعد207امیدوار میدان میں رہ گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاست میں انتخابات کے پہلے مرحلے میں78امیدوار بلا مقابلہ کامیاب بھی ہونگے۔اعدادو شمار ظاہر کرتے ہوئے کابرا نے کہا کہ پہلے مرحلے میں سرینگر میونسپل کارپوریشن کے3وارڈوں میں بھی انتخاب ہوگا،جس میں8امیدوار اپنی قسمت آزمائی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر سرینگر میں181امیدوار49وارڈوں میں انتخابی دوڈ میں شامل ہونگے،جس میں دوسرے مرحلے میں20وارڈوں میں88اورتیسرے مرحلے میں26وارڈوں میں85امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ شالین کابرا نے کہا کہ شہروں اور قصبوں میں امیدواروں میں جوش نظر آرہا ہے،اسکے نتیجے میں امیدواروں کی تعداد بھی زیادہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں شمالی کشمیر کے کپوارہ میں31،ہندوارہ میں24،بانڈی پورہ میں43اور پٹن میں8کے علاوہ بارہمولہ میں37امیدوار میدان میں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وسطی ضلع بڈگام میں11، چاڈورہ میں8اور خان صاحب میں7امیدوار بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں قسمت آزمائی کریں گے۔ جنوبی کشمیر کے کولگام میں پہلے مرحلے میں5،دیوسر میں8،اچھ بل میں5اور کوکرناگ میں16کے علاوہ قاضی گنڈ میں4امیدوار میدان میں رہ گئے ہیں۔ شالین کابرا نے مزید بتایا کہ پہلے مرحلے کیلئے مجموعی طور پر1473نامزدگیاں موصول ہوئی تھیں،جس کے بعد جانچ پڑتال میں کچھ نامزدگیاں مسترد ہونے اور کچھ امیدواروں کی طرف سے کاغذات نامزدگی واپس لینے کے بعد1283امیدوار میدان میں رہ گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ دوسرے مرحلے میں384وارڈوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے،جن میں1198نامزدگیاں موصول ہوئی ہیں اور1177امیدوار میدان میں ہیں۔ اس موقعہ پر نامہ نگاروں کی طرف سے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے شالین کابرا نے کہا کہ ایس پی اوز اور ملازمین کی تنخواہوں کے مسائل کا حل کرنا انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں ہے۔انہوں نے کہا’’اس سے کسی بھی ایک جماعت کو فائدہ نہیں ہوگا،بلکہ یہ انتظامی مسئلے ہیں،جو بہت پہلے سے زیر غورتھے‘‘۔انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار نے پہلے ہی ملازمین کے حق میں6 فیصد مہنگائی بھتہ دینے کا اعلان کیا تھا،اور اب اگر ریاستی ملازمین کے حق میں بھی اس کا اعلان ہوتا ہے تو یہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں ہے۔ریاستی الیکشن کمیشن نے تاہم کہا کہ اس سلسلے میں نظر رکھی جا رہی ہے،اور اب تک20معاملے سامنے آئے ہیں،جن پر انتخابات کے بعد کارروائی ہوگی۔