کنگن// کنگن کے ایک مضافاتی گائوں میں 2ماہ کے عرصہ میں جواں سال بھائی بہن پہلے لاپتہ ہوئے اور بعد میں پاور کنال سے ایک ہی جگہ پر دونوں کی لاشیں بر آمد کی گئیں۔حیران کن بات یہ ہے کہ2 ماہ قبل پہلی پر اسرار ہلاکت کے بارے میں کوئی پیش رفت نہیں کی گئی ہے۔منگل کوکنگن پاور کنال سے ایک گمشدہ لڑکی کی لاش ایک ہفتہ بعد برآمد کی گئی۔ مذکورہ دوشیزہ کا جوان سال بھائی بھی اسی طرح 5ماہ قبل لاپتہ ہوا تھا اور بعد میں اسکی لاش اسی کنال سے بر آمد کی گئی۔ 25سالہ وحیدہ بانو دختر محمد عالم اعوان ساکن سترنہ کنگن 26 ستمبر 2018کو لاپتہ ہوگئی تھی۔کافی کوششوں کے باوجود اس کا پتہ نہیں چل سکا۔ اور اہل خانہ نے اسکی گمشدگی کی رپورٹ متعلقہ پولیس سٹیشن میں درج کی۔پولیس کے مطابق قریب ایک ہفتے کے بعدمنگل بعد دوپہر انہیں اطلاع موصول ہوئی کہ پنزن کنگن کے مقام پر پاور کنال میں ایک لاش تیررہی ہے جس کے بعد پولیس نے مقامی لوگوں کی مدد سے لاش کو پاور کنال سے باہر نکالنے کے لئے کارروائی شروع کی۔ پولیس نے اگرچہ نعش کو اپنی تحویل میں لیکر قانونی لوازمات پورا کرنے چاہے تاہم مذکورہ لڑکی کے لواحقین اور رشتہ داروں نے احتجاجی دھرنا دیا اور پولیس کو پوسٹ مارٹم کروانے سے صاف انکار کیا ۔تاہم بعد میں پولیس احتجاجی مظاہرین کو قائل کرنے میں کامیاب ہوئی۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ مذکورہ لڑکی کا24سالہ بھائی شکیل احمداعوان9جولائی2018کو اسی طرح پر اسرار طور پر لاپتہ ہوا تھا۔ اسکے بعد اہل خانہ نے کنگن پولیس سٹیشن میں 12جولائی کو گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی ،لیکن پولیس نے آگے کی کوئی کارروائی نہیں کی۔28جولائی کو شکیل کی لاش19روز بعد بالکل اسی جگہ بر آمد کی گئی جہاں منگل کو اسکی بہن کی لاش 7روز کے بعد بر آمد ہوئی۔حیران کن امر یہ ہے کہ پولیس نے نہ تو 2ماہ قبل شکیل کی پر اسرار ہلاکت کے حوالے سے کسی سے پوچھ تاچھ کی اور نہ اس معاملے پر آگے کی کوی کارروائی کی۔ ایس ایچ او کنگن خورشید احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ شکیل کی پر اسرار ہلاکت کے بارے میں پولیس کو فارنیسک لیبارٹری کے تجزیئے کی رپورٹ کا انتظار ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ہلاکتوں کے بارے میں دفعہ 174سی آر پی سی کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔اس دوران جب وحیدہ کی لاش اسکے آبای گائوں لای گئی تو وہاں کہرام مچ گیا۔مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے کہ بھائی بہن کی پر اسرار ہلاکتوں کے حوالے سے فوری تحقیقات کی جائے۔ انہوں نے گورنر سے اپیل کی کہ غم زدہ کنبہ کو انصاف دلانے کیلئے پولیس کو جواب دہ بنایا جائے۔