نئی دہلی//فضائیہ میں جنگی طیارے کے اسکویڈرنوں کی کم ہوتی تعداد کو باعث تشویش بتاتے ہوئے فضائیہ کے سربراہ بی ایس دھنوا نے آج کہا کہ رافیل جنگی طیارے ہمارے لئے 'بوسٹر ڈوز' ہیں اور جو جنوبی ایشیا میں فضائی طاقت کے منظر نامے کو بدل دیں گے ۔ایئرچیف مارشل دھنوا نے آٹھ اکتوبر کو منائے جانے والے یوم فضائیہ سے پہلے سالانہ پریس کانفرنس میں سوالوں کے جواب میں کہا کہ حکومت کا 36رافیل جنگی طیارہ خریدنے کا فیصلہ جرات مندانہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ جنگی طیاروں کی مسلسل کم ہوتی تعداد فضائیہ کے لئے باعث تشویش ہے اور ایسے میں رافیل جنگی طیارے اور روس سے خریداجانے والافضائی سکیورٹی میزائل سسٹم ایس -400 فضائیہ کے لئے 'بوسٹر ڈوز'ہیں۔انہوں نے کہا کہ رافیل جدید ہتھیاروں سے لیس ایسا طیارہ ہے جو جنوبی ایشیا میں فضائیہ کی اسکری صلاحیت کے منظر نامے کو بدل دے گا۔یہ دشمنوں کو منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔فضائیہ میں طیاروں کی کمی کے پیش نظر صرف 36طیارے خریدنے کے فیصلے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ پرانے سودے میں رکاوٹ پیدا ہوگئی تھی اور ہمارے پاس صرف تین متبادل تھے ۔پہلا انتظار کرنا،دوسرا خرید کی تجویز (آر ایف پی)کو واپس لینا اور تیسرا ہنگامی صورت میں خرید اری کرنا،اس صورت حال میں تیسرا آپشن اپنایاگیا اور 36طیاروں کی ہنگامی خرید کی گئی۔انہوں نے کہا کہ فضائیہ کا خیال ہے کہ جنگی اسکواڈرنوں کی تعداد 31سے کم نہیں ہونی چاہئے ۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا صرف 36طیارے خریدنے کے فیصلے پر پہنچنے سے پہلے ہی حکومت نے فضائیہ سے پوچھا تھا توانہوں نے کہا کہ فضائیہ سے مناسب سطح پر صلاح لی گئی تھی۔اس نے کچھ مشورے دئے تھے اور ان پر حکومت کو فیصلہ کرناتھا۔رافیل سودے کی قیمت کے سلسلے میں اٹھائے جانے سوالوں پر انہوں نے کہا کہ سودے کی قیمت کے بارے میں وزیر خزانہ ،وزیردفاع اور وزیرمملکت برائے دفاع نے تفصیل سے اطلاع دی ہے ۔