سرینگر // جموں میں ہند پاک بین الاقوامی سرحد پر گزشتہ پانچ برسوں کے مقابلے میں رواں سال سب سے زیاہ جنگ بندی کی خلاف ورزیاںہوئی ہیں۔ رواںبرس بی ایس ایف کوسرحدپر سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑاہے جہاں 12اہلکاروں ہلاک اور 40زخمی ہوئے ہیں ۔اعداد وشمار سے پتہ چلتا ہے کہ رواں سال ستمبر تک سرحد پر فائرنگ کے 498واقعات رونما ہوئے جبکہ سال2017میں 111واقعات ہی رونما ہوئے تھے ۔ سال 2016میں 204 ، 2015میں 350 ، اور2014میں 127واقعات رونما ہوئے تھے ۔ اس سال جموں وکشمیر کی بین لاقوامی سرحد پر پاکستان کی جانب سے فائرنگ کے واقعات میں بی ایس ایف کے 12اہلکار ہلاک ہوئے جن میں ہیڈکانسٹیبل نرندر سنگھ بھی شامل ہے ،جسے گزشتہ دنوں رام گڑھ علاقے میں جالہانہ طور پر ہلاک کیا گیا تھا ۔ رواںبرس فائرنگ کے ان واقعات کے دوران 40اہلکار زخمی بھی ہوئے جو گزشتہ 5 برسوں کے ا عداد وشمار سے کہیں زیادہ ہیں۔ 2017میں سرحد کی حفاظت پر مامور 2 اہلکار ہلاک جبکہ 7زخمی ہوئے تھے ۔2016میں فائرنگ کے واقعات میں 3اہلکار ہلاک جبکہ 10زخمی ہوئے ۔ 2015میں 1اہلکار ہلاک اور 5زخمی ہوئے ۔2014میں 2اہلکار ہلاک اور 14اہلکار زخمی ہوئے ۔فوج کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ حالیہ دنوں آئی پر بی ایس ایف اہلکار کی پاکستان باڈر ایکشن ٹیم کی جانب سے ہلاکت کے واقعہ کے بعد بی ایس ایف کو اس بات کی ہدایت دی گئی ہے کہ اگلی چوکیوں پر تعینات اہلکار مزید چوکس رہیں۔