نئی دہلی// سپریم کورٹ نے کٹھو عہ عصمت دری اور قتل معاملے کی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی ) سے جانچ کروانے کے متعلق ایک ملزم کی عرضداشت خارج کردی ۔ جسٹس اُدھے امیش للت اور جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی بینچ نے ملزم پرویش کمار کی عرضداشت کو خارج کرتے ہوئے کہاکہ اگر پولیس کی جانچ میں کوئی کمی تھی تو اس کو نچلی عدالت میں اُٹھایا جانا چاہے تھا ۔ عدالت نے معاملے کی آزاد ایجنسی سے جانچ کروانے کے متعلق دو دیگر ملزموں کی ایک عرضداشت بھی ٹھکرا دی۔عرضی گزاروں کی دلیل تھی کہ معاملے کی پہلے کی جا نچ مبینہ طور پربدنیتی پر مبنی تھی ۔بینچ نے دونوں عرضدا شت خارج کرتے ہوئے عرضی گزاروں سے کہاکہ وہ معاملے کی سماعت کے دوران نچلی عدالت میں اپنی بات اُٹھا سکتے ہیں ۔ واضح رہے کہ آٹھ سالہ بچی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور قتل معاملے کی سماعت پنجاب ہائی کورٹ میں ہو رہی ہے ضلع اور سیشن جج تیجندر سنگھ نے گزشتہ 8 جون کو اس معاملے میں سات ملزموں کے خلاف عصمت دری اور قتل کے الزامات طے کئے تھے ۔خیال رہے اس سنسنی خیزکیس کی تحقیقات ریاستی پولیس کی کرائم برانچ ونگ کررہی ہے اورکرائم برانچ نے مرکزی ملزم سمیت تمام 7ملزمان کیخلاف کٹھوعہ کی عدالت میں چارج شیٹ داخل کیاجبکہ کیس کے سلسلے میں گرفتارمبینہ طورپرنابالغ ملزم کیخلاف گزشتہ ہفتے ہی چارج شیٹ عدالت میں پیش کیاگیا۔عدالت میں داخل کئے گئے چارج شیٹ میں کرائم برانچ نے آٹھ سالہ کمسن بچی کی اغواکاری،اجتماعی عصمت ریزی ا ورقتل کے سلسلے میں تمام ثبوت وشواہدپیش کردئیے ہیں ۔