نئی دہلی//مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے جموں وکشمیرمیں امن وقانون کی ابترصورتحال اورجنگجوئیانہ سرگرمیاں جاری رہنے کیلئے پاکستان کوذمہ دارٹھہراتے ہوئے کہاہے کہ ریاست میں حالات بہتربنانے میں ہمسایہ ملک بڑ ی رکاوٹ ہے۔ جمعہ کو ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے مرکزی وزیرداخلہ کاکہناتھاکہ جموں و کشمیر کے لوگ بشمو ل کشمیری امن اور جمہوریت کے طرفدار ہیں ، اوروہ ہر جمہوری عمل میں حصہ لینے کے حق میں ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیاکہ جموں و کشمیر میں90فیصدلوگ بلدیاتی اورپنچایتی انتخابات میں حصہ لینے کے خواہشمندہیں ۔ تاہم کہاکہ ریاست بالخصوص کشمیر وادی میں ایسے حالات پیداکئے گئے ہیں کہ لوگوں میں ڈر پایا جاتاہے ۔بلدیاتی انتخابات میں اُمیدواروں کی کمی اوربڑی تعدادمیں اُمیدواروں کے بلامقابلہ کامیاب ہوجانے کے بارے میں راجناتھ سنگھ کاکہناتھاکہ یہ کوئی نئی یاغیرمعمولی بات نہیں ۔انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال میں کرائے گئے پنچایتی انتخابات میں 43فیصداُمیدواربلامقابلہ کامیاب قراردئیے گئے ،اوراگرکشمیرمیں بھی ایساہواتویہ کوئی غیرمعمولی بات نہیں ۔ راجناتھ سنگھ نے جموں وکشمیرکی صورتحال میں ہنوزبگاڑہونے کااعتراف کرتے ہوئے کہاکہ ہم وہاں حالات کوبہتربنانے کیلئے کوشاں ہیں لیکن پاکستان میں اس میں رکاوٹ ڈال رہاہے ۔انہو ں نے مزیدکہاکہ ریاست میں 1995میں 6000جنگجوئیانہ واقعات رونماہوئے تھے جبکہ 2017میں صرف360ایسے واقعات پیش آئے ۔تاہم انہوں نے کہاکہ ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے ۔راجناتھ سنگھ کاکہناتھاکہ ماضی کے مقابلے میں اب جنگجوئیانہ سرگرمیاں اورواقعات کافی حدتک کم ہوگئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بھارت نے پاکستان کیساتھ تعلقات بہتربنانے کیلئے اپنی جانب سے کافی کوششیں کیں لیکن ہمسایہ ملک اپنے وطیرے اورپالیسی میں تبدیلی لانے کوتیارنہیں ، پاکستان نے جموں وکشمیرکواپنی بھارت مخالف سرگرمیوں کامرکزبنایاہواہے کیونکہ سرحدپارسے ہی جنگجوئوں کوہرطرح کی مددفراہم کی جاتی ہے ۔