سرینگر//پولیس نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلاب کو حزب کمانڈر منان وانی کا غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے کے نتیجے میںیونیورسٹی سے معطل کرنے کے خلاف احتجاجی جلوس کو ناکام بناتے ہوئے ممبر اسمبلی لنگیٹ سمیت درجنوں افراد کو حراست میں لیا۔انجینئر رشید نے علی گڈھ مسلم یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلبہ کو ،ڈاکٹر منان وانی کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھنے پر، مبینہ تنگ و طلب کئے جانے اور انکے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے کیلئے احتجاجی ریلی نکالی۔وہ یونیورسٹی کے طلاب کے حق میں نعرہ بازی کر رہے تھے،تاہم جب وہ راجباغ پل کے نزدیک پہنچے تو پولیس نے انہیں آگے جانے کی اجازت نہیں دی اور مزاحمت کرنے کے بعد انہیں حراست میں لیا۔ اس سے قبل ممبر اسمبلی لنگیٹ نے کہا کہ غائبانہ نماز جنازہ پڑھنا کوئی جرم نہیں بلکہ یہ ایک مذہبی ذمہ داری ہے۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ’’ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی انتظامیہ نے مقامی بھاجپا لیڈروں کے دباؤ میں آکر کشمیری طلباء کے خلاف سنگین الزامات کے تحت ایف آئی درج کرائی اور معمول کے ایک مذہبی معاملے کو فرقہ وارانہ اورملک دشمنانہ رنگ دینے کی کوشش کی ، تاکہ اس سے ووٹ بنک کی سیاست کی جاسکے‘‘ ۔