نئی دہلی//کانگریس نے کہا ہے کہ رافیل جنگی طیارہ کے سودے پر جو بھی نیا انکشاف ہو رہا ہے اس میں اس سودے میں بدعنوانی کے لئے انگلی ہر بار وزیر اعظم نریندر مودي کی طرف اٹھ رہی ہے ۔اس لئے انہیں سوالوں پر خاموشی اختیار کرنے کی بجائے ان کا جواب دینا چاہئے ۔ کانگریس کے میڈیا محکمہ کے سربراہ رندیپ سنگھ سورجے والا نے بدھ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ رافیل سودے میں ریلائنس کو ٹھیکہ دینے کے لئے حکومت ہند کے دباؤ کی بات فرانس کے سابق صدر فرانسوا ا ولندے نے گزشتہ 21 ستمبر کو کہی تھی، ان کے اس دعوی کی کہیں سے کوئی تردید نہیں کی گئی۔یہی بات کانگریس صدر راہل گاندھی مسلسل کہہ رہے ہیں اور اب رافیل طیار ہ بنانے والی کمپنی کے ملازمین کی یونین بھی اسی الزام کی تصدیق کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رافیل طیارہ بنانے والی دسالٹ کمپنی کے ملازمین کی یونین کی سینٹر لیبر کونسل نے دعوی کیا ہے کہ کمپنی پر دباؤ بنایا گیا اور 'میک ان انڈیا' پروگرام کے تحت ریلائنس ایرو اسپیس ناگپور میں یہ کام کرنے کے لئے ٹھیکہ دینے کو کہا گیا تھا۔ کمپنی کے پاس اپنے طیاروں کی برآمد کے لئے اس پر لگائی گئی شرط کو قبول کرنے کا متبادل تلاش کرنے کی گنجائش نہیں تھی۔ کمپنی کو بتایا گیا تھا کہ ریلائنس کو آف سیٹ کام دینا ضروری ہے ۔ مسٹر سورجے والا نے نے کہا کہ "رافیل سودے کے سلسلے میں ہونے والے ہر انکشاف میں براہ راست مسٹر مودی پر سوال اٹھ رہے ہیں اور اب وہ خاموش نہیں رہ سکتے ہیں۔