جون پور//اترپردیش کے ضلع جون پور میں بدھ کو ہندوستان سوشلسٹ رپبلکن آرمی اور لکشمی بریگیڈ کے کارکنوں نے عظیم ماہر تعلیم ، جنگ آزادی کے مجاہد سرسید احمد خاں کی 201 واں سالگرہ منائی۔اس موقع پر کارکنوں نے 'یاد گار انقلاب ' پر شمع روشن کر کے اور اگربتی جلاکر دو منٹ کی خاموشی رکھی اورعلی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خاں کو خراج عقیدت پیش کی۔ یاد گار انقلاب پر موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے لکشمی بائی بریگیڈ کي صدر منجیت کور نے کہا کہ عظیم مصلح اور ماہر تعلیم سرسید احمد خاں کی پیدائش 17 اکتوبر 1817 کو دہلی میں ہوئی تھی۔انہوں نے مسلمانوں کو مدرسہ کی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید تعلیم سے جوڑنے کا جو انقلابی کام کیا وہ ہمیشہ سنہرے لفظوں میں لکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی تعلیمی مہم کے خلاف فتوے بھی دیئے گئے لیکن انہوں نے کبھی اس کی پرواہ نہیں کی اور نہ ہی جواب دیا۔ وہ جانتے تھے کہ مسلمان جب تک جدید تعلیم حاصل نہیں کریں گے تب تک وہ معاشرے کے مرکزی دھارے میں شامل نہیں ہو سکے گا۔جدید تعلیمی نظام کی معلومات کے لئے انھوں نے ے آکسفورڈ اور کیمبرج یونیورسٹیوں کا جائزہ لیا اور اپنے وطن واپس آئے ایک مدرسہ (مدرسۃ العلوم) قائم کی جو 1877 میں محمڈن اینگلواورنٹیل کالج کے نام سے جانا جانے لگا۔ بعد می یعنی ں 1920 میں اسے -'علی گڑھ مسلم یونیورسٹی' کا نام دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سرسید کی انہی کوششوں کو دیکھ کر اکبر الہ آبادي کو کہنا پڑا-' ہماری باتیں ہی باتیں ہیں سید جو کہتا ہے وہ کرتا ہے '۔ انہوں نے کہا کہ سر سید احمد خاں جیسی عظیم شخصیات بار بار نہیں پیدا ہوتے ہیں۔ 19 مارچ 1898 کو وہ اس دنیا سے ہمیشہ ہمیش کے لئے چلے گئے ، لیکن ان کی طرف سے قائم عظیم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ان کی یادوں کو ہمیشہ تازہ کئے ہوئی ہے ۔اس موقع پر دھرم سنگھ، منجیت کور، انیرودھ سنگھ اور منیجر پانڈے سمیت متعدد شخصیات موجود تھیں۔یواین آئی