سرینگر// مشترکہ مزاحمتی قائدین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کولگام قتل عام کے خلاف آج یعنی سوموار22 اکتوبرکو ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال کرنے کی کال دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ منگل 23 اکتوبرکو کشمیری عوام لالچوک کا رخ کریں،مشترکہ مزاحمتی قیادت عوام الناس کے ہمراہ ایک پرامن احتجاجی دھرنادیں گے نیز اس قتل عام اور ظلم و جبر کو اجاگر کرنے کیلئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام ایک یادداشت بھی تحریر کی جارہی ہے۔ مزاحمتی قیادت نے کولگام میں کئے گئے قتل عام کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی فوج اور فورسز نے آخری اطلاعات موصول ہونے تک آٹھ کے قریب لوگوں کو جن میں ایک نو سالہ کمسن بچہ بھی شامل ہے شہید جبکہ سینکڑوں لوگوں کو گولیاں،بم اور پیلٹ سے زخمی کردیا ہے۔مشترکہ مزاحمتی قیادت نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے جاری اس قتل و غارت گری نے اب ساری حدیں پار کردی ہیں اور کشمیری اب کسی صورت اس قتل عام کو ٹھنڈے پیٹوں برداشت نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ حالیہ ایام میں کولگام، شوپیان،پلوامہ یہاں تک کہ شمالی و وسطی کشمیر کے کئی مقامات پر بھی کریک ڈائون کرکے لوگوں کی بلا تخصیص جنس و عمر مار پیٹ اور تذلیل، عورتوں کے اوپر حملے جس دوران ایک حاملہ خاتون کوبن جنمے بچے سمیت شہید کیا گیا، مکانات، دکانات،گاڑیوں اور اسباب خانہ کی آتش زدگی اور حراست میں لے کر قتل کردینے کے واقعات میں تیز ترین اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرینگر کے وسط میں ایک جوان سال بچے رئیس احمد کو اپنے بھال بچوں اور والدین کے سامنے گرفتار کیا گیا اور رات بھر ٹارچرکرنے کے بعد گولی مار کر شہید کیا گیا۔ قائدین نے کہا کہ ترچھل پلوامہ میں ایک پوری بستی پر دھاوا بول کر خواتین اور معمر افراد کے سر پھوڑ دئے گئے نیز گام و شہر میں مکانات اور بستیوں کو بارودی سرنگیں لگاکر اور آتش گیر مادے سے تباہ و برباد کرنے کا سلسلہ بھی تیز تر کیا گیا ہے۔جاری قتل و غارت، مار دھاڑ، ظلم و جبر ، حراستی ہلاکتوں،خواتین کے خلاف تشدداور دوسرے مظالم کے خلاف سوموار کو پورے کشمیر میں مکمل اور ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال کی اپیل کرتے ہوئے مشترکہ مزاحمتی قیادت نے کہا کہ منگل کو مشترکہ مزاحمتی قیادت کے پروگرام پر عوام لال چوک کارخ کریں گے جہاں اس قتل عام اور ظلم و جبر کے خلاف پرامن دھرنا دیا جائے گا ۔ اس دھرنے میں مشترکہ قائدین نے شرکت کریں گے جبکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام ایک یادداشت بھی تیار کی جارہی ہے جس میں اس ظلم و جبر کو اجاگر کرتے ہوئے اُن سے اسے روکنے کیلئے اپنا اثر رسوخ استعمال میں لانے کیلئے کہا جائے گا۔ احتجاجی ہڑتال، لال چلو کی کال اور دوسرے احتجاجی پروگراموں کو ہر سطح پر کامیاب بنانے کی عوام سے اپیل کی گئی ہے۔ انہوںنے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام یادداشت کو سماجی میڈیا کے ذریعے بھی مشتہر کیا جائے گا اور ہر ذی ہوش و حواس کشمیری پر لازم ہے کہ وہ اس یادداشت پر دستخط کرکے ظلم کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کرے ۔