کولگام+شوپیان//کولگام معرکہ آرائی میں جاں بحق جنگجو زبیر احمد لون عرف ابو عبیدولد فاروق احمد لون ساکن آہوتھو کولگام حافظ قرآن تھا اور 25 اپریل 2018سے عسکری تنظیم جیش محمد میں شامل ہوا تھا جبکہ یازل احمد مکرو ولد مشتاق احمد مکرو عرف ابو موسیٰ ساکن آرونی بجہباڑہ بی اے فائنل ایر کا طالب تھا ،مہلوک جنگجو20جون 2018 کو تعلیم چھوڑ کر جیش محمد میں شامل ہوا تھا۔شاہ دل احمد تانترے ولد عبدالرشید تانترے نامی تیسرا جنگجو دانگام شوپیان کا رہنے والا تھا۔شادل نے14 جولائی 2018کو جنگجوؤں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی اور وہ جیش محمد کے ساتھ منسلک ہوا۔شادل کے بارے میں مزید معلوم ہوا کہ اس نے دیوبند میں مولوی کا کورس کیا تھا اور حافظ القرآن تھا۔شادل کی ہلاکت کی خبر پھیلتے ہی وانگام میں آس پاس کے علاقوں سے آئے ہوئے مرد وزن ہزاروں کی تعداد میں جمع ہوگئے۔جوں ہی شادل کی لاش اسکے آبائی گاؤں لائیگئی تو یہاں کہرام مچ گیا۔ اسکے بعد شادل کی میت کو ایک بڑے میدان میں لایا گیا جہاں اسکی تین بار نماز جنازہ ادکی گئی۔اس دوران کئی جنگجو بھی یہاں نمودار ہوئے جنہوں نے شادل کو بطور سلامی ہوا میں فائر کئے۔اسکے بعد شادل کو پرنم آنکھوں سے سپرد خاک کیا گیا۔شام ساتھ بجے جنگجوؤں نے دوبارہ شادل کی قبر کے پاس ہوا میں فائر کئے اور اسے سلامی دی۔