سرینگر //بلدیاتی انتخابات میںچناوی ڈیوٹیاں انجام دینے والے سرکاری ملازمین کو ایک ماہ کی اضافی تنخواہ دینے کا اعلان فی الحال اعلان ہی نظر آرہا ہے۔ اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ اس سلسلے میں ریاستی سرکار نے ابھی تک کوئی بھی آڈر اجرا ء نہیں کیا ہے بلکہ اضافی تنخواہ دینے کا اعلان صرف زبانی ہی کیا گیا ہے۔محکمہ خزانہ میں موجود ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سرکار نے اس قسم کا کوئی بھی آڈر اجرا ء نہیں کیا ہے اور نہ اکاونٹ اینڈ ٹریجریز محکمہ کو اضافی تنخواہ دینے کیلئے کوئی آڈر بھیجا گیا ہے ۔باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والے کئی ایک ملازمین نے محکمہ خزانہ سے جب اس حوالے سے رابطہ قائم کیا ،تو انہیں کہا گیا کہ سرکارنے صرف زبانی اعلان کیا ہے اور اس سلسلے میں گورنر سیکریٹریٹ سے محکمہ خزانہ اور نہ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کو کوئی آڈر بھیجا گیا ہے۔ذرائع نے کہا کہ روان مہینے کی تنخواہ بلیں بنائی جاچکی ہیں حالانکہ بلدیاتی انتخابات ختم بھی ہوچکے ہیں۔ ملازمین سے کہا گیا ہے کہ جب گورنر سیکریٹریٹ سے کوئی تحریری احکامات ملیں گے تب ہی آگے کی کارروائی کی جائیگی۔ معلوم رہے کہ بلدیاتی انتخابات سے قبل ریاست کے چیف سیکرٹری وی آر سبھرامنیم نے سرینگر کے بنکیٹ ہال میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس کے دوران بتایا تھا کہ پنچایتی اور بلدیاتی انتخابات کے دوران جن سرکاری ملازمین کو الیکشن ڈیوٹیوں پر تعینات کیا جائے گا انہیں ایک ماہ کی اضافی تنخواہ سے نوازا جائے گا۔ انہوں نے بتایا تھا کہ ر یاستی حکومت نے ملازمین کی حوصلہ افزائی کے لئے انہیں الیکشن ڈیوٹی انجام دینے پر ایک ماہ کی اضافی تنخواہ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔لیکن انتخابات مکمل ہونے کے باجود ابھی تک محکمہ خرانہ کو اس حوالے سے کوئی بھی آڈر جاری نہیں کیا گیا ۔ملازمین انجمن کے ایک عہدیدارنے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ابھی صرف پولنگ افسر کو 9سو نقد اور پریزاڈینگ افسر کو 13سو روپے کی نقد رقم دی گئی ہے، جو چنائو دن کا الاوئنس ہوتا ہے۔لیکن اکتوبر کے مہینے میں اضافی تنخواہ کے بارے میں سکرٹریٹ سے کوئی بھی احکامات صادر نہیں کئے گئے ہیں۔ڈائریکٹر جنرل اکاونٹس اینڈ ٹریجریز محمد یوسف پنڈت نے اس حوالے سے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ اُن کے پاس ابھی تک کوئی بھی ایسا حکم نامہ نہیں پہنچا ہے ،یہ صرف زبانی زبانی ہی سنا گیا گیا ہے‘‘ ۔محکمہ خزانہ کے ڈپٹی سیکریٹری ڈاکٹر ذاکر حسین نے بتایا کہ اس ضمن میں انہیں کوئی علمیت نہیں ہے کیونکہ ایسا کوئی حکم نامہ ابھی تک صادر نہیں کیا جاسکا ہے۔انکا کہنا تھا کہ شاید پنچایتی الیکشن کے بعد ہی ایسا کیا جائے۔محکمہ خزانہ کے انڈر سیکریٹری محمد امین شاہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اس کا ا علان ہوا ہے تاہم ابھی تک کوئی تحریری آڈر نہیں نکالا گیا ہے ۔کشمیر عظمیٰ نے اس حوالے سے جنرل ایڈمنسٹریشن محکمہ کے سیکریٹری ہلال احمد پرے سے بات کرنے کی کوشش کی تاہم انہوں نے فون نہیں اٹھا یا ۔