سرینگر//مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے ریاستی گورنر کے کشمیر اور حریت سے متعلق حالیہ بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ نئی دلی جموں کشمیر کو اپنی نوآبادی تصور کرتی ہے اور گورنر موصوف کو یہاں وائس رائے بنا کر بھیجاگیا ہے۔ بیان کے مطابق’’وہ کشمیریوں کو یہ سخت پیغام دینے کیلئے مقرر کئے گئے ہیں کہ نئی دلی کے حکمران طبقے کو تنازعہ کشمیر کے حل میں کوئی دلچسپی نہیں بلکہ وہ اس مسئلے کو تسلیم ہی نہیں کرتے اور یہاں اپنے اس پوزیشن کو ٹھونسنے کیلئے ضرورت پڑنے پر لوگوں پر اپنی تحریک حق خود ارادیت سے دستبردار ہونے کیلئے مزید مظالم ڈھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موصوف گورنر کو دراصل آہنی ہاتھوں پر ریشمی دستانے پہن کر مکے مارنے کی کے مشن پر تعینات کیا گیا ہے‘‘۔ قیادت نے کہا کہ گورنر موصوف کی کھلی اور زیر پردہ دھمکیاں اور ان کا مسلسل اصرار کہ سری لنکائی تامل کچھ حاصل نہیں کرسکے انتہائی گمراہ کن ہے کیونکہ جموں کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جس پر اقوام متحدہ نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرتے ہوئے کئی قراردادیں پاس کی ہیںجو تب تک دائم و قائم ہیں جب تک ان پر عمل درآمد نہیں ہوتا۔ انہوںنے کہا کہ مسئلہ کشمیر کوئی کھیل تماشہ نہیں جسے سینما گھر کھولنے یا کرکٹ میچوں کا انعقاد کرکے حل کیا جاسکتا ہے، لہٰذا گورنر موصوف یہ ذہن نشین کرلیں کہ اُن کی کھلی یا زیر پردہ دھمکیوں سے عوام کی حق پر مبنی اور جائز تحریک پر کوئی اثر نہیں پڑنے والا۔ اگر وہ حقیقت میں کشمیر کے تناظر میں ایک جگہ بنانا چاہتے ہیں تو انہیں چایئے کہ بین الاقوامی معاہدوں کے پس منظر اور جمہوری قوائد کی روشنی میں نئی دلی کو کشمیر کی اصل حقیقت سے آگاہ کریںتاکہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جاسکے۔قیادت نے گورنر موصوف کو یاد دلایا ہے کہ آج تک نئی دلی کی طرف سے کئی سابقہ جرنیلوں سمیت کئی افراد کو ریاست کا گورنر تعینات کیا گیا لیکن تنازعہ کشمیر کو ختم یا کمزور نہیں کیا جاسکا بلکہ حقیقت میں یہ تنازعہ اور زیادہ شدت کے ساتھ اجاگر ہوا۔قیادت نے کہا کہ بھاجپا کی تکبر کی زبان یا بار بار کا جھوٹ کشمیر کے متعلق حقائق کو تبدیل نہیں کرسکتا ہے ۔ کشمیر تاریخی اور سیاسی نوعیت کا ایک تسلیم شدہ تنازعہ ہے جس کا پاکستان بھی ایسا ہی فریق ہے جیسا کہ ہندوستان اور کشمیر ی عوام ہے کیونکہ ریاست جموںکشمیر ان دو ممالک کے درمیان بٹی ہوئی ہے ۔ قیادت نے کولگام، بارہمولہ، اسلام آباد، سرینگر ، پلوامہ اضلاع میں حالیہ دنوں میںجاں بحق ہوئے نوجوانوں کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ 27 اکتوبر، سنیچروار کو ہندوستان کے ریاست پر قبضے کا دن منانے اور اس کے خلاف نیز شہید ہوئے نو جوانوں کی شہادت کو یاد کرنے کیلئے مکمل ہڑتال کی اپیل دہرائی ہے۔