سرینگر+شوپیان+ترال// سرینگر جموں شاہراہ پرپانتہ چھوک میں جنگجوئوں نے سرحدی حفاظتی فورس(بی ایس ایف) کی ایک گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی جسکے نتیجے میں 3اہلکار شید زخمی ہوئے۔ لشکر طیبہ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے ۔ادھرشہر کے مضافاتی علاقے ایچ ایم ٹی میںفائرنگ کا مختصر تبادلہ ہوا، جس کے بعد 3جنگجوئوں کو گرفتار کرنیکا دعویٰ کیا گیا جن میں ایک زخمی ہوا ۔ شوپیان میں سابق پی ڈی پی رکن اسمبلی کے گھر پر گرینیڈ دھماکہ کرایا گیا۔سرینگر کے پانتہ چھوک علاقے میں زیون کراسنگ کے نزدیک پیر کی سہ پہر سرحدی حفاظتی فورس ( بی ایس ایف ) 163بٹالین کی ایک گاڑی کو جنگجوئوں نے نشانہ بناکراندھادھندفائرنگ کی۔ گولیوں کی گن گرج سے افراتفری کا ماحول پیدا ہوا،اور لوگ محفوظ مقامات کی طرف بھاگنے لگے۔ گاڑی میں سواراہلکاروں نے بھی جوابی فائرنگ کی ،جسکے نتیجے میں یہاں خوف ودہشت کی لہردوڑگئی ۔پولیس کے مطابق گولیوں کے تبادلے میں 3اہلکار زخمی ہوئے۔پولیس ترجمان کے مطابق تینوں اہلکاروں کی حالت مستحکم ہے،جبکہ علاقے کا محاصرہ کیا گیا۔اْدھر عینی شاہدین نے بتایاکہ فائرنگ کاواقعہ پیش آجانے کے نتیجے میں شاہراہ پرگاڑیوں کی آمدورفت کافی دیر کیلئے روک دی گئی جبکہ اس دوران فوج ،فورسزاورٹاسک پولیس اہلکاروں نے پورے علاقے کومحاصرے میں لیکرحملہ آوروں کی تلاش شروع کردی۔انہوں نے کہاکہ فائرنگ کاواقعہ رونماہونے کی وجہ سے سرینگراننت ناگ شاہراہ پرٹریفک جام کی صورتحال پیداہوئی اورکافی دیر تک مسافر،گاڑیوں میں محصورہوکررہ گئے۔پانتہ چھوک میں واقعہ پیش آنے کے بعد شاہراہ کے کئی جگہوں پر ناکے لگائے گئے،جبکہ شہر میں بھی سیکورٹی بندوبست کو سخت کیا گیا۔پولیس اور فورسز اہلکاروں نے شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر گاڑیوں کی چیکنگ اور مسافروں کی جامعہ تلاشیاں بھی شروع کی،جبکہ موٹر سائیکل سواروں کو روک کر انکی تلاشی لی گئی اور دستاویزات کی چھان بین کی گئی۔ ایچ ایم ٹی اور پانتہ چھوک میں پیش آنے والے واقعات کے پیش نظر شہر میں سیکورٹی کو متحرک کیا گیا،اور کسی بھی ممکنہ صورتحال سے انہیں نپٹنے کی ہدایت دی گئی۔ادھر لشکر طیبہ ترجمان ڈاکٹرعبداللہ غزنوی نے ایک بیان میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں پانچ بھارتی فوجی ہلاک جبکہ تین زخمی ہوگئے ۔ ادھرسرینگر کے مضافاتی علاقے ایچ ایم ٹی میں سرینگر بارہمولہ شاہراہ پر پیر کو گولیوں کی آواز نے سب کو چونکا دیا۔شمالی ضلع بارہمولہ کے پٹن علاقے سے آرہی ایک گاڑی کو پولیس نے جوں ہی روکا، تو اس میں موجود جنگجوئوں نے فائرنگ کی۔فائرنگ کے تبادلے میں ایک جنگجو زخمی ہوا جس کے بعد اسکے دونوں ساتھیوں کو بھی حراست میں لیا گیا۔زخمی جنگجو کو جے وی سی منتقل کردیا گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ جنوبی کشمیر سے عسکریت پسندوں کے ایک گروپ کے گاڑی میں سفر کرنے سے متعلق مصدقہ اطلاع ملنے پر ایچ ایم ٹی میں نورہ اسپتال کے نزدیک ایک ناکہ لگا دیا گیا۔پولیس کے مطابق’’ ایک شک آوار گاڑی کو رکنے کیلئے کہا گیا،تاہم وہ نہیں رکی،اور پولیس نے گاڑی کو روکنے کیلئے کچھ گولیاں چلائیں۔ پولیس کے مطابق جنگجوئوں نے جوابی فائرنگ کی اور فائرنگ میں ایک جنگجو کے پیٹ میں گولی لگی،اور اس کو علاج و معالجہ کیلئے بمنہ میں قائم جے وی سی اسپتال پہنچایا گیا۔پولیس نے تینوں کی شناخت عاقب دھوبی،زاہد احمد راتھراور طارق احمد شیخ ساکن ڈانگر پورہ پلوامہ کے طور پر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جنوبی ضلع پلوامہ سے تعلق رکھتے ہیں۔گاڑی کی تلاشی کے دوران سیب کے ڈبوں میں گرینیڈ اور گولیاں بر آمد کی گئیں ہیں۔ایس ایس پی سرینگر امتیاز اسماعیل نے بتایا کہ ایچ ایم ٹی میں ناکہ کے پاس ایک مشتبہ گاڑی کو رکنے کیلئے کہا گیا،تاہم گاڑی کے ڈرائیور نے اس کو نظر انداز کیا اور گاڑی کی رفتار تیز کی۔انہوں نے کہا’’پولیس جنوبی کشمیر کے پٹن علاقے سے آنے والی گاڑی کو روکنے میں کامیاب ہوئی‘‘۔انہوں نے بتایا کہ مختصر جھڑپ میں ایک جنگجو زخمی ہوا،جس کو اسپتال پہنچایا گیا،جبکہ دیگر2کو حراست میں لیا گیا اور انکی پوچھ تاچھ جاری ہے۔ایس ایس پی سرینگر نے مزید کہا کہ پولیس نے اس گاڑی سے کم از کم12دستی بم اور دیگر گولہ بارود بھی ضبط کیا،جس میں جنگجو سفر کر رہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے دوران ہی پتہ چلے گا کہ وہ پلوامہ جا رہے تھے،یا انکا منصوبہ سرینگر میں حملہ کرنا تھا۔دریں اثناء زاوورہ شوپیان میں پی ڈی پی کے سابق ممبر اسمبلی عبدالرزاق کے گھر پر نامعلوم افراد نے گرینیڈ پھینکا جو گھر کے باہر زور دار دھماکہ کیساتھ پھٹ گیا۔ تاہم اس دھماکہ میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔ ادھرپانزیر قلم پور کیگام میں شام دیر گئے ایک دھماکہ کی آواز سنی گئی۔ مقامی لوگوں کو لگا تھا کہ پولیس پکٹ پر گرینیڈ پھینکا گیا تاہم پولیس نے کہا کہ شاید کوئی پٹاخہ سرکا گیا جس کی آواز لوگوں نے سنی۔یاد رہے یہاں اقلیتی فرقے کی حفاظت پر مومور پولیس حملہ ہے۔ دریں اثناء رات دیر گئے مندورہ ترال میں 42آر آر کیمپ پر جنگجوئوں نے حملہ کردیا۔مقامی لوگوں کے مطابق قریب سوا 10بجے کیمپ کے نزدیک پہلے زور دار دھماکے کی آواز سُنی گئی اور اُس کے بعد جنگجوئوں نے شدید فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان گولیوں کا تبادلہ ہوا جو کافی دیر تک جاری رہا۔تاہم حملے کے بارے میں مزید تفصیلات معلوم نہیں ہوسکیں۔