اسلام آباد//پاکستان کے وزیراعظم عمران خان چین کے چار روزہ سرکاری دورے پر جمعہ کو بیجنگ پہنچ گئے ہیں۔پاکستانی اخبار 'ڈان' نے پاکستان ریڈیو کے حوالے سے بتایا کہ مسٹرعمران خان وزیراعظم کی حیثیت سے اپنے پہلے چینی دورے کے دوران دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیں گے اور شنگھائی میں پہلے چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو میں حصہ لیں گے ۔مسٹر عمران خان اس دورے کے دوران چینی صدر شی جنپنگ اور وزیراعظم لی کیونگ کے ساتھ بات چیت کریں گے ۔ ان کے اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں کئی معاہدوں پر دستخط کئے جانے کی امید ہے ۔مسٹر عمران خان کے بیجنگ ہوائی اڈے پہنچنے پر چین کے وزیر ٹرانسپورٹ لی شیوپینگ، چینی سفیر برائے پاکستان یو جونگ اور کئی سینئر افسران نے ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر چین میں پاکستانی سفیر مسعود خالد بھی موجود تھے ۔مسٹر عمران خان کے ساتھ پاکستان کے منصوبہ بندی وزیر مخدوم خسرو بختیار، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر ریل شیخ رشید احمد، تجارت، صنعت اور سرمایہ کاری کے وزیر کے مشیر عبدالرزاق داؤد، بلوچستان کے وزیراعلی جام میر کمال بھی اس دورے میں ان کے ساتھ ہیں۔منصوبہ بندی وزیر مخدوم خسرو بختیار نے جمعرات کو کہا کہ پاکستان چین سے لئے گئے 7ء2 ارب ڈالر کے قرض کے اس سال واپسی کے وقت اسی سال ہونے کی وجہ سے اس کے ری شیڈولنگ کا مطالبہ نہیں کرے گا لیکن اچھی معاشی پیکج کی امید ضرو ر کرتا ہے ۔ اس میں اربوں ڈالر کا چین۔ پاکستان معاشی گلیارہ (سی پی ای سی) کا اگلے مرحلے کی توسیع کرنا شامل ہے ۔مسٹر خان نے چین کے نامہ نگاروں کو بتایا کہ انہیں امید ہے کہ چین کی شراکت داری سے پاکستان کو کرنٹ اکاؤنٹ گھاٹے کو کم کرنے اور غیر ملکی کرنسی میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت دو مورچوں پر کام کررہی ہے جس میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام اور دوست ممالک سے تعاون شامل ہے ۔مسٹر عمران خان نے کہا کہ سعودی عرب کی امداد اور چین کے تعاو ن سے پاکستان آئی ایم ایف کے بڑے قرض سے بچ سکتا ہے ۔ آئی ایم ایف کے قرض کی سخت شرائط سے مہنگائی اور معیشت پر دباؤ بڑھے گا اور عوام پر ٹیکس کا اضافی بوجھ پڑے گا۔مسٹر عمران خان شنگھائی میں پہلے چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو میں حصہ لیں گے ۔ اسی طرح وہ ایکسپو کے افتتاحی تقریب کو خطاب بھی کریں گے ۔ ایکسپو سے الگ وہ عالمی لیڈروں سے بھی بات چیت کریں گے ۔ایکسپو میں پاکستان کے برآمدات کئے جانے والے اشیا کو نمائش کے لئے پیش کیا جائے گا۔یو این آئی۔