(وادی کے معروف افسانہ نگار شیخ بشیر احمدکی صاحبزادی کےعقدسعیدکے موقع پر)
اےمیری بیٹی
مری لخت جگر
پیار سے پالاہے تجھکو
دل سےچاہا
چاند کےڈولے میں رکھا تھا تجھے
خواب سارے پھول کے بستر پہ تھے
آج آئی وہ گھڑی
رخصت کی جو
ہر کوئی بیٹی کو ہوتی ہے نصیب
ہاتھ میں مہندی رچائے
گھر سے جب جاتی ہے وہ
تب کلیجہ منہ کوآتا ہے ہراک ماں باپ کا
آنسووں کے پالنے میں
تجھکو رخصت کر رہاہوں آج میں
ماں نہیں تو کیا ہوا
تیری ماں ہوں آج میں
جا تیرے آنگن میں راحت کا اُجالا ہی رہے
یاد رکھنا میری بیٹی
غم کی پرچھائیں، کسک، کوئی سا درد
اپنی آنکھوں کے دریچے سے
کبھی باہر نہ جائے
احمد کلیمؔ فیض پوری
موبائل نمبر؛ 8208111109