سرینگر// نو منتخب میئر جنید عظیم متو نے شہر میں تبدیلی کی ہوا آنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ روایتی سیاسی جماعتوں نے نہ صرف در پردہ امیدواروں کو کھڑا کیا تھا،بلکہ میئر عہدے کیلئے بھی خفیہ مہم چلائی۔ سرینگرمیونسپل کارپوریشن کا میئر منتخب ہونے کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سرینگر میں تبدیلی آچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ لوگوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے وعدہ بند ہیں۔انہوں نے کہا’’ وہ،جو روایتی استحصال پسند ہیں،نے مین اسٹریم کو انتخابی اثاثہ بنا کر رکھا ہے،تاہم تبدیلی ناگزیر تھی اور یہ سرینگر میں آگئی‘‘۔انہوں نے کہا کہ تبدیلی سرینگر تک ہی محدود نہیں،بلکہ سیاست میں بھی آچکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نئی شرعات کا آغاز ہوچکا ہے۔نو منتخب میئر نے کہا’’ جو لوگ اس بھرم میں تھے کہ انکے بغیر کوئی بھی تبدیلی نہیں آئے گی، انکا بھرم ٹوٹ گیا اور وہ غلط ثابت ہوئے‘‘۔انہوں نے کہا کہ سرینگر کیلئے ترقیاتی منصوبے ہیں،اور ہم ہر ایک پہلو کو مد نظر رکھتے ہوئے سرینگر کو ترقی یافتہ بنائیں گے۔ جنید متو نے کہا کہ سرینگر کے شہریوں کا وقار بھی بلند ہوگا،اور میں تمام کارپریٹروں کے ساتھ مل کر ایک ٹیم کی طرح کام کر کے سرینگر میں تبدیلی لائوں گا۔ متو نے اس دوران الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جن سیاسی جماعتوں نے بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا،انہوں نے در پردہ امیدواروں کو بھی کھڑا کیا تھا۔انکا کہنا تھا’’ جن جماعتوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا،کی توجہ میئر انتخابات پر تھی،اور اگر انہوں نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تو انہوں نے میئر انتخابات کیلئے کیوں مہم چلائی۔ نامہ نگاروں کی طرف سے کارپوریٹروں کی سیکورٹی سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے متو نے کہا کہ اس سلسلے میں وہ ریاستی گورنر سے ملاقی ہونگے اور ان سے درخواست کرینگے کہ کارپریٹروں اور جنہوں نے انتخابات میں ناکامی حاصل کی کو سیکورٹی فراہم کی جائے