سرینگر//کشمیرچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے گورنرانتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ تاجروں کو درپیش مسائل کی طرف توجہ دی جائے۔ایک بیان میں چیمبر کے صدر نے کہا کہ سال 2014کے سیلاب کے دوران تاجروں کے مال کو ہوئے نقصان کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے اصولی طور تاجروں سے مال کا ٹیکس معاف کرنا مان لیا تھا لیکن ابھی تک اس بارے میں سرکار نے کوئی بھی فیصلہ نہیں لیا۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ تاجروں کے وفد کے اس سلسلے میں دسمبر2017میں اُ سوقت کے ریاستی وزیرخزانہ سے اس بارے میں تبادلہ خیال کیا اور انہوں نے کمرشل ٹیکس محکمے کو اس سلسلے میں تاجروں کے ساتھ باہمی طور بات چیت کرکے اس مسئلہ کاحل نکالنے کی ہدایت دی تھی ،لیکن ریاست میں حکومت کی تبدیلی کے بعد یہ معاملہ جوں کا توں رہا۔بیان میں انہوں نے کہا کہ تاجروں کودرپیش دسرا مسئلہ ویٹ نظام سے جی ایس ٹی نظام میں منتقلی کا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ویٹ نظام کے تحت تاجروں کو بقایا ٹیکس ایمنیسٹی سکیم کے تحت تین قسطوں میں ادا کرنا تھا جس کی پہلی قسط 5فروری2018کوادا کرنی تھی،اور جس میں پھر پانچ مرتبہ توسیع کی گئی،کو آخری بار اب14نومبر تک ادا کرنے کی مہلت دی گئی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ایمنیسٹی اسکیم کے تحت تاجروں کو ٹیکس کی دوسری قسط 31جنوری2019کوادا کرنی ہے۔انہوں نے کہا کہ جوتاجر اس ٹیکس کی پہلی قسط پانچ مرتبہ توسیع کرنے کے باوجود اس سال ادا نہیں کرسکیں وہ اب اس ٹیکس کی دو قسطیں اتنے قلیل وقت میں کیسے ادا کر پائیں گے۔انہوں نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیاہے کہ تاجروں کو اس سلسلے میں ٹیکس کی ادائیگی میں راحت دی جائے۔