سرینگر// ریاستی اسمبلی تحلیل کرنے کے حکم نامہ بعد عمر عبداللہ نے محبوبہ مفتی کی حکومت سازی کے بعد فوری تحلیل کرنے کے فیصلے کو طنزًاتفاق قرار دیا،جبکہ سابق مرکزی وزیر اور کانگریس لیڈر سیف الدین سوز نے محبوبہ مفتی کو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا مشورہ دیا۔عمر عبداللہ نے سماجی رابطہ گاہ ٹیوٹر پر تحریر کیا’’نیشنل کانفرنس5ماہ سے اسمبلی تحلیل کرنے پر زور دے رہی تھی،اور یہ اتفاق ہوسکتا ہے کہ محبوبہ مفتی کی طرف سے دعوے(حکومت سازی کیلئے) کے مکتوب کے منٹوں بعد اسمبلی کی تحلیل کا حکم نامہ فوری طور پر سامنے آیا‘‘۔پروفیسر سیف الدین سوز نے کہا ’’محبوبہ جی کو عدالت میں جانا چاہیے،کیونکہ ریاستی گورنر نے مرکز کی ہدایت پر جو کیا وہ غیر جمہوری ہے‘‘۔انہوں نے کہا’’ محبوبہ جی نے نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی طرف سے حمایت کے بعد ہی گورنر کے نام مکتوب روانہ کیا،اور انہیں(گورنر) کوچاہیے تھا کہ وہ انہیں(محبوبہ مفتی) کو موقع دیں۔